سیارے پر ’ہیروں کی بارش‘
اکثر و بیشتر اوقات عشقیہ قصے کہانیوں میں محبوب اپنے عاشق سے یہ فرمائش کرتے نظر آتے ہیں کہ "میرے لیے چاند توڑ کر لے آؤ، یا ستارے توڑ لاؤ" تو کیا آپ نے اس بات پر غور کیا کہ محبوب ہمیشہ ایسی چیز ہی کیوں امتحانِ عشق کے لیے رکھتا ہے؟
اس کے علاوہ اگر دوسری جانب دیکھا جائے تو شوہر اپنی بیوی کو سونے کی بالیاں یا ہیرے کی انگوٹھی ہی کیوں تحفے میں دیتا نظر آتا ہے؟ کوئی تو وجہ ہوگی؟
بعض ساتھیوں کی زبان پر ان سوالوں کا جواب یہی آرہا ہوگا کہ "سونا اور ہیرا قیمتی جواہر ہیں، اسی لیے قیمتی چیز محبّت کے اظہار کے لیے دی جاتی ہے" لیکن اس کے علاوہ بھی بہت سی وجوہات ہیں!
اس کی ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ چاند، ستارے، سونا، چاندی اور ہیرے، سب کے سب روشن ہیں اور دیکھنے میں دلکش لگتے ہیں لیکن یہ جواہر زمین پر موجود تو ہیں تاہم ان کی مقدار بہت کم ہے۔
مزید پڑھیں: نیپچون کا نیا چاند
اس کے ساتھ ساتھ چاند اور ستارے ہماری پہنچ میں ہی نہیں! تو کیا ہمیں ہیرے اتنی کم تعداد میں ہی ملیں گے؟ اور کیا ہم میں سے اکثر لوگ اس سے محروم رہ جائیں گے؟ جی نہیں! ہمارے نظامِ شمسی میں ایسی جگہیں بھی ہیں جہاں ہر وقت ہیروں کی برسات ہوتی رہتی ہے!
یہ بات پڑھنے میں تو کسی شاعر کی شاعرانہ باتیں لگتی ہیں یا پھر کسی تخیولاتی سائنس پر لکھنے والے مصنف کی سوچ، لیکن یہ بات حقیقت ہے! نظامِ شمسی کے آخری سیارے "نیپچون" پر ہیروں کی بارش ہوتی ہے۔
یہ بات 1980ء سے پہلے سائنسدانوں کو معلوم نہ تھی لیکن 1980ء کی دہائی میں جب وائیجر 2 یورینس اور نیپچون کے پاس سے گزری اور پہلی مرتبہ زمینی سائنسدانوں کو ان سیاروں کا قریبی منظر دِکھایا تو یہ لوگ خود بھی حقہ بقہ رہ گئے۔