' آرٹی فیشل انٹیلی جنس انسانیت کے لیے بڑا خطرہ'
اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی و چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلون مسک کا ماننا ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) انسانیت کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے۔
واشنگٹن میں انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ چند بڑی کمپنیاں ایسے اے آئی سسٹمز تیار کرسکتے ہیں جو بہت زیادہ طاقت کے حامل ہوں گے۔
مزید پڑھیں : 'ہم میٹرکس جیسے کمپیوٹر پروگرام کا حصہ ہیں'
ان کے خیال میں اس طرح کے طاقتور سسٹمز کے مقابلے میں انسانوں کے پاس بچنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ اس خطرے سے بچنے میں صرف پانچ سے دس فیصد افراد ہی کامیاب ہوسکیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ ڈیپ مائنڈ میں سرمایہ کاری کررہے ہیں تاکہ گوگل کے اے آئی سسٹم پر نظر رکھ سکیں۔
ایلون مسک نے کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اے آئی سسٹمز کو اتنا سست کردیں کہ وہ غیر دانستہ طور پر لوگوں پر قیامت برپا نہ کرسکیں۔
یہ بھی پڑھیں : 'مریخ پر مرنے کیلئے تیار ہو کر جائیں'
ان کا کہنا تھا کہ فیس بک، گوگل، آمیزون اور ایپل لوگوں کی پرائیویسی کی پروا کرتے ہیں حالانکہ ان کے پاس آپ کے باعے میں اتنی معلومات ہوتی ہے جو آپ خود یاد نہیں رکھ سکتے۔
ان کے بقول طاقت کے اجتماع کے بہت زیادہ خطرہ ہیں، تو اگر آرٹی فیشل انٹیلی جنس بہت زیادہ طاقت حاصل کرلے گی تو کیا گوگل کے چند افراد اسے کنٹرول کرسکیں گے یا چند ایسے افراد اسے کنٹرول کریں گے جن پر کوئی نظر بھی نہیں رکھتا؟
وہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ اے آئی انسانی تہذیب کی بقاءکے لیے بہت بڑا خطرہ ہیں۔