پاکستان

دھرنا مظاہرین کا بھارت سے رابطہ ہے، احسن اقبال کا دعویٰ

دھرنے میں موجود مظاہرین کے پاس ایسے آلات موجود ہیں جو ریاست کے خلاف استعمال ہو سکتے ہیں، وزیر داخلہ احسن اقبال

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلام آباد دھرنے میں موجود مذہبی جماعتوں نے بھارت سے رابطہ کیا ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

سرکاری نیوز چینل پی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مظاہرین سازش کرنے والوں کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں، ان کے پاس ایسی معلومات اور ایسے وسائل موجود ہیں جو ریاست کے خلاف استعمال ہو تے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے بھی (پولیس پر) آنسو گیس شیل فائر کیے جبکہ دھرنے کی نگرانی کرنے والے کیمروں کی فائبر آپٹک بھی کاٹ دی۔

مزید دیکھیں: پولیس کا مظاہرین پر شدید لاٹھی چارج

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دھرنے والے ختمِ نبوت کے قانون کا نام استعمال کر کے اپنی سیاست کر رہے ہیں جبکہ اس معاملے میں ایسا کچھ بھی موجود نہیں جس کی وجہ سے مظاہرے کیے جائیں جبکہ ختم نبوت کا قانون پہلے سے زیادہ مضبوط ہو چکا ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ’ملک میں انتشار پھیلانے میں ایک جماعت ملوث ہورہی ہے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ملک میں بدامنی کی سازش سے دور رہیں۔‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت مذاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں تاہم دھرنے کی جگہ کلیئر کرانا حکومت کی آئینی و قانونی ذمہ داری ہے اور حکومت اور انتظامیہ عدالتی فیصلوں کی پاسداری کرتے ہوئے آپریشن کر رہی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے مظاہرین کے خلاف آپریشن کے فیصلے کے حوالے سے کہا کہ دھرنے والوں کے خلاف صبر کا مظاہرہ کیا گیا تاہم عدالتی احکامات کی روشنی میں آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

فیض آباد دھرنا مظاہرین کے خلاف کارروائی

خیال رہے کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر موجود علاقے فیض آباد انٹر چینج پر 7 نومبر سے دھرنے پر بیٹھے مذہبی جماعتوں کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے آج صبح آپریشن کا آغاز کردیا گیا تھا۔

دھرنے کے شرکاء کو سیکیورٹی اہلکاروں نے چاروں اطراف سے گھیر کر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کی اور اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کے مطابق اب تک متعدد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

فیض آباد آپریشن کے بعد اسلام آباد دھرنے کے مظاہرین کی حمایت میں ملک کے دیگر کئی شہروں میں بھی مظاہروں کا آغاز ہوگیا۔

نیوز چینل اور سوشل میڈیا بند

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی حکم پر پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پہلے تمام ٹی وی چینلز کو دھرنے کی کوریج نہ دینے کی ہدایت جاری کی تھیں بعدِ ازاں تمام پرائیویٹ ٹی وی چینلز کو بند کرنے کا حکم دے دیا۔

پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹفیکیشن کے مطابق تمام میڈیا ہاؤسز کو اپنے اسٹاف کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت جاری کی گئیں۔

اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں سماجی رابطے کی مقبول ترین ویب سائٹس فیس بک اور ٹوئٹر بھی بلاک ہونا شروع ہوگئیں۔