مسجد نبوی میں ایک اسرائیلی یہودی کی تصویر پر تنازع
مکہ مکرمہ اور مدینہ منورة وہ شہر ہیں جہاں غیرمسلموں کو داخلے کی اجازت نہیں اور یہی وجہ ہے کہ روس میں پیدا ہونے والے اسرائیلی یہودی شخص کی مسجد نبوی کے اندر لی جانے والی تصاویر تنازعے کا باعث بن گئیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق 31 سالہ بین سیون ایران، لبنان، اردن اور سعودی عرب کی مساجد میں گیا اور وہاں کی تصاویر اپنے فیس بک اکاﺅنٹ پر شیئر کیں۔
تاہم جب 31 سالہ اسرائیلی شہری نے جب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے اندر کی تصویر انسٹاگرام پر شیئر کی تو اس پر سوشل میڈیا پر سخت ردعمل دیکھنے میں آیا، جس کے بعد انسٹاگرام نے اس کے اکاﺅنٹ کو معطل کردیا، تاہم پھر اسے بحال بھی کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : کراچی کی یہودی مسجد
اکاﺅنٹ معطل ہونے سے پہلے اس تصویر کو تیس ہزار سے زائد بار دیکھا جاچکا تھا اور ہزاروں کمنٹس بھی پوسٹ کیے گئے تھے۔
اس تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بین سیون نے روایتی عرب لباس پہن رکھا ہے، جو اس کے بقول وہ یروشلم سے لے کر آیا تھا اور وہ ایک بیگ میں لکھے اپنے نام کی جانب اشارہ کررہا ہے جو کہ عبرانی زبان میں تحریر ہے۔
اور یہ صرف ایک تصویر نہیں بلکہ دو تصاویر ہیں جبکہ ایک ویڈیو بھی ہے۔