پاکستان

رینالٹ کا پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے کا معاہدہ

نئے پلانٹس کی تعمیر2018 کے اوائل میں شروع کردی جائے گی جبکہ گاڑیوں کی فروخت 2019 کے آخر یا 2020 کے آغاز میں ہوگی۔

کراچی: گندھارا نسان لمیٹڈ (جی این ایل) سے معاہدے میں تاخیر ہونے کی وجہ سے فرانسیسی گاڑی ساز کمپنی رینالٹ نے پاکستان میں اپنی گاڑیوں کی اسمبلنگ اور فروخت کے لیے عرب کمپنی الفطیم گروپ سے شراکت داری کا معاہدہ کرلیا ہے۔

رینالٹ گروپ اور الفطیم نے کراچی میں گاڑیوں کی اسمبلنگ کے لیے نیا پلانٹ لگانے کے معاہدے پر دستخط کیے۔

تاہم ان کے درمیان ہونے والی رقم کی ترسیل حکومتی اداروں کی جانب سے لگائے جانی والی شرائط پر منحصر ہیں۔

مزید پڑھیں: 'رینالٹ کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ'

دونوں جانب سے امید کی جاری ہے کہ نئے پلانٹس کی تعمیر2018 کے اوائل میں شروع کردی جائے گی جبکہ گاڑیوں کی فروخت 2019 کے آخر یا 2020 میں شروع کردی جائے گی۔

دونوں کمپنیوں نے سرمایہ کاری کی رقم بتانے سے گریز کیا اور نہ ہی یہ بتایا کہ ایک سال میں کتنی گاڑیاں اس نئے پلانٹ کے ذریعے تیار کی جاسکیں گی۔

تاہم الفطیم گروپ کا کہنا تھا کہ 'ہم اتنی سرمایہ کاری کریں گے کہ جس سے یہ منصوبہ کامیاب ہو سکے لیکن ایک نجی کمپنی ہونے کے ناطے ہم اپنی مالیاتی تفصیلات عیاں نہیں کرسکتے'۔

یہ بھی پڑھیں: ’ہونڈائی اب پاکستان میں گاڑیاں بنائے گی‘

اعلامیے میں بتایا گیا کہ رینالٹ گروپ نے خود کو بین الاقوامی سطح پر لانے کے لیے پاکستان میں قدم رکھ دیا ہے جو 10 فیصد تک سالانہ اضافے کی مارکیٹ ہے۔

رینالٹ کا کہنا تھا کہ الفطیم سے شراکت داری کے ساتھ رینالٹ پاکستان میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

رینالٹ کمپنی کے سینیئر نائب صدر اور افریقہ، وسطی ایشیا اور بھارتی خطے کے سربراہ فیبریس کمبولیو کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان میں جدید مصنوعات لانا چاہتے ہیں اور مارکیٹ میں حفاظت اور معیار پر نئی مثال قائم کرنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'KIA موٹرز پاکستان میں کاریں اسمبل کرے گی'

الفطیم آٹو سربراہ لین ہنٹ کا کہنا تھا کہ 20 کروڑ کی آبادی کے ساتھ پاکستان تیزی سے بڑھنے والی معیشت ہے اور ایسی تیز بڑھتی مارکیٹ میں قدم رکھنا انتہائی اہم حکمت عملی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رینالٹ گروپ دنیا کے بڑے برانڈز میں سے ایک ہے اور یورپ کی معروف گاڑی ساز کمپنی اب ہماری مارکیٹ میں قدم رکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مل کر پاکستان میں ایک ورلڈ کلاس ادارہ قائم کرنے کی کوشش کریں گے۔

معاہدے کے مطابق رینالٹ گروپ اپنی جدید مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی معلومات کو پاکستان لے کر آئے گا جبکہ الفطیم گروپ اپنی ذیلی کمپنی الفطیم آٹوموٹیو پاکستان لمیٹڈ کے ذریعے ایک نئی مینوفکچرنگ اور اسمبلنگ پلانٹ لگائے گا جس میں رینالٹ کی گاڑیاں بنائی جائیں گی۔


یہ خبر 21 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی