خنجراب پاس: یہ نہیں دیکھا تو کچھ نہیں دیکھا
واہ جیسا سنا تھا اس سے بڑھ کر پایا، ایسا لگ رہا تھا کہ پریاں اب ناران کی وادیوں کو چھوڑ کر شاہراہ ریشم میں بسنے آگئی ہوں
خنجراب پاس: یہ نہیں دیکھا تو کچھ نہیں دیکھا
آج جب ہنزہ سے خنجراب پاس دیکھنے نکلے تھے تو دل میں خیال تھا کہ پاک چین بارڈر کے ایک محراب کے ساتھ ایک تصویر کے علاوہ اور کچھ ہاتھ نہیں آنے والا، دو چار کلومیٹر ہی چلے تھے، ایک بورڈ پر نظر پڑی جس پر لکھا ہوا تھا ہنزہ کی مقدس چٹانیں، گاڑی وہیں رکوائی گئی۔
یہاں پر چٹان نمبر تین پر گپتن اسکرپٹ میں ایک ایسے حکمران کی کہانی لکھی ہوئی ہے جس نے پانچویں صدی عیسوی میں اُس وقت کے ہنزہ کے حکمران کو شکست دی تھی اور اِس علاقے میں بدھ مت کی داغ بیل ڈالی تھی۔ ساتھ ہی چٹان نمبر دو پر آئی بیکس اور بکریوں کی تصاویر کو کندہ کیا گیا ہے۔