پاکستان

نشے کی حالت میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کیلئے سزا مزید سخت

عوامی مقامات پر نشے کی حالت میں ہنگامہ آرائی کرنے والے کو48 گھنٹوں سے ایک ہفتے تک قید اور10 ہزار روپے جرمان ہوگا، بل

سینیٹ نے فوجداری قوانین ترمیمی بل 2017 کی منظوری دے دی جس کے تحت نشے کی حالت میں عوامی مقامات پر ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کی سزا کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویر احمد خان نے ایوان میں بل پیش کیا جس کو منظور کیا گیا۔

سینیٹ سے منظور بل کے تحت شراب نوشی کی حالت میں اپنے گھر سے باہر آکر ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کو گرفتار کر کے 48 گھنٹوں سے ایک ہفتے تک قید میں رکھا جائے گا اور 10 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

چوہدری تنویر کا کہنا تھا کہ شراب نوشی کی حالت میں چند افراد گھروں سے باہر عوامی مقامات پر آجاتے ہیں اور اسی طرح کئی نوجوان بھی اسی حالت میں باہر آتے ہیں جس کے باعث عوامی مقامات پر ہنگامے اور جھگڑے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کی سزائیں بہت کم ہیں، شراب نوشی کی حالت میں گرفتار افراد کو صرف چند گھنٹے قید میں رکھا جاتا ہے اور صرف 30 روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جس کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔