کراچی: ورلڈ بینک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ معاشی اور اقتصادی عدم اطمینان کے باوجود 18-2017 میں پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نمود میں 5.5 اضافہ ہوا اور آئندہ سال 19-2018 میں یہ اضافہ بڑھ کر 5.8 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔
دوسری جانب عالمی بینک کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تیزی سے بہتر ہوتی ترقی اور مستقبل کی معاشی حکمت عملی کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں جبکہ تیل کی قدرے بڑھتی ہوئی قیمتوں، سیاسی اور سیکیورٹی خطرات کو منظم انداز میں حل کرنے کی وجہ سے معیشت میں بتدریج بہتری آئی۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر لانگو کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کو ضرورت ہے کہ وہ معیشت کو مزید بہتر کرنے کے لیے اصلاحات کرے اور ناقص پالیسیوں سے دور رہے تاکہ گلوبل مارکیٹ میں مقابلہ کرسکے‘۔
ورلڈ بینک کا ماننا ہے کہ انتخابی عمل کے چلنے سے پاکستان کی مجموعی کھپت اور جی ڈی پی کی شرحِ نمود میں اضافہ ہوا اور اسی کی وجہ سے بینک ترسیلات اور حکومتی اخراجات میں بھی اضافہ ہوا۔