دنیا

ٹیکساس چرچ پرفائرنگ کا واقعہ: خاندانی جھگڑے کا شاخسانہ قرار

حملہ آور امریکی فضائیہ کا ملازم تھا جس نے چرچ میں فائرنگ کر کے 26 افراد کو ہلاک کیا، تفتیشی افسر

امریکی ریاست ٹیکساس کے گرجا گھر پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں تفتیشی افسران نے انکشاف کیا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ خاندانی جھگڑے کے باعث پیش آیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریاست ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ کرنے والا شخص امریکی فضائیہ سے تعلق رکھتا تھا جس نے فائرنگ کر کے 26 افراد کو قتل کیا، تفتیشی افسران نے اس سانحے کو ٹیکساس کا تاریخی واقعہ قرار دیا۔

چرچ پر فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 10 افراد کی حالت تاحال تشیوشناک بتائی جارہی ہے، متاثرہ لوگوں میں 26 سالہ سیکیورٹی گارڈ بھی شامل ہے جو حملہ آور کو روکنے کے نتیجے میں زخمی ہوا۔

تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ حملہ آور نے اتوار کے روز اپنی اہلیہ کی والدہ کو موبائل کے ذریعے دھمکی آمیز پیغام بھیجا جس کی وجہ سے تفتیش مین بہت زیادہ مدد ملی۔

تفتیشی حکام کے مطابق حملہ آور اپنی ہی گن کے فائر سے زخمی ہوا تھا۔

پڑھیں: امریکا: ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ، 26 افراد ہلاک

واضح رہے کہ تین روز قبل امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے سدر لینڈ اسپرنگز فرسٹ بیپٹسٹ چرچ میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

چرچ پر حملہ کرنے والے سفید فام شخص کو پولیس نے مقابلے میں ہی ہلاک کردیا تھا جس کی شناخت اسٹیفن پیڈووک کے نام سے ہوئی۔

حادثے کے وقت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایشیاء کے دورے پر تھے انہوں نے فوری طور پر حکام سے رابطہ کر کے تحقیقات کرنے کا حکم دیا جس کے بعد امریکی تفتیشی اداروں نے اس مقدمے کی تفتیش شروع کردی۔


یہ خبر 8 نومبر 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی