پاکستان

حسن نواز اور حسین نواز کے کمپنی شیئرز منجمد کرنے کی تیاری

احتساب عدالت نے6کمپنیوں کے شیئرز منجمد کرنے کا حکم دیا تھا، چند روز میں ایس ای سی پی کو ہدایات ملنے کی توقع ہے، حکام

اسلام آباد: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے کمپنی حصص منجمد کرنے کی تیاری کرلی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کی 6 کمپنیوں کے حصص منجمد کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ ایس ای سی پی نے دونوں بھائیوں کی ملکیت میں موجود 10 کمپنیوں کی فہرست تیار کی ہے۔

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کے ذرائع کے مطابق حسن نواز 2 کمپنیوں محمد بخش ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ اور حمزہ اسمننگ ملز میں شیئرز ہولڈر ہیں جبکہ حسین نواز 10 کمپنیوں کے شیئر ہولڈرز ہیں جن میں محمد بخش ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، اتفاق برادرز ( پرائیویٹ) لمیٹڈ، برادرز اسٹیل ملز لمیٹڈ، حدیبیہ پیپرز ملز، حدیبیہ انجینئرنگ لمیٹڈ، اتفاق ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، حمزہ اسپننگ ملز، برادرز ٹیکسٹائل ملز، رمضان بخش ٹیکسٹائل ملز اور خالد سراج انڈسٹریز(پرائیویٹ) لمیٹڈ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: نیب ریفرنس: حسن اور حسین نواز کے منجمد اثاثے قرق کرنے کی ہدایت

دونوں بھائیوں کے کمپنی حصص کے حوالے سے آئندہ چند روز میں ایس ای سی پی کو عدالت کی جانب سے ہدایات ملنے کی توقع ہے، تاہم کمیشن نے کمپنی شیئرز منجمد کرنے کے حوالے سے پہلے ہی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اپنی تیاری مکمل کرلی ہے۔

واضح رہے کہ ایس ای سی پی اپنے معطل چیئرمین ظفر حجازی کی چوہدری شوگر ملز مقدمہ میں برطرفی کے بعد سے عدالت اور سرکاری محکموں کے ساتھ بڑھ چڑھ کر تعاون کر رہا ہے۔

اس حوالے سے ایس ای سی پی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمیں ابھی تک عدالتی حکم نہیں ملا ہے لیکن ہم عدالت کے احکامات پر مکمل عمل کریں گے۔

کمیشن کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ نواز شریف کے صاحبزادوں کے مختلف کمپنیوں میں موجود شیئرز کو منجمد کرنے کے حوالے سے تیاری کی جارہی ہے۔

اس بارے میں حکام کا کہنا ہے کہ ایس ای سی پی کی جانب سے جو فہرست تیاری کی گئی ہے وہ تمام کمپنیاں اسٹاک مارکیٹ کی کمپنیوں کی فہرست میں بھی شامل نہیں جبکہ ان تمام کمپنیوں کے ہیڈ آفس لاہور میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیب ریفرنسز: نواز شریف کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

عدالتی حکم نامہ موصول ہونے کے بعد کمیشن کے سربراہ لاہور میں کمپنیوں کے رجسٹریشن آفس کو اس حوالے سے مراسلہ لکھیں گے جس میں احتساب عدالت کے 31 اکتوبر 2017 کے فیصلے کی روشنی سے آگاہ کیا جائے گا کہ حسن نواز اور حسین نواز کی جانب سے موصول ہونے والا کمپنیوں کا کوئی بھی ریکارڈ، ملکیت میں تبدیلی نہیں کیا جائے۔

تاہم ایس ای سی پی حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اگر کمیشن کو پرانی تاریخوں کے منتقلی یا پھر ریکارڈ میں تبدیلی کے ثبوت حاصل ہوگئے تو کمیشن اس معاملے میں انکوائری کرے گا۔

واضح رہے کہ 31 اکتوبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کی 6 کمپنیوں کے حصص منجمد کرنے کا حکم دیا تھا تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ عدالت نے کون سی 6 کمپنیوں کے شیئرز کے بارے میں حکم دیا ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی عدالتی حکم نامہ موصول ہوا۔


یہ خبر 2 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی