پاکستان

خواتین پر تیزاب پھینکنے والے کو 14 سال کی قید

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر وجے پرویز مسیح کو 10 لاکھ روپے جرمانے کا بھی حکم دیا۔

کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دو خواتین پر تیزاب پھینکنے کا جرم ثابت ہونے پر وِجے پرویز مسیح کو 14 سال قید کی سزا سنادی۔

کوئٹہ میں خواتین پر تیزاب پھینکنے کا واقعہ مئی 2015 میں پیش آیا تھا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج داؤد نثر نے وِجے پرویز مسیح کو 14 سال قید کی سزا سنانے کے ساتھ مجرم کو 10 لاکھ روپے جرمانے کا بھی حکم دیا۔

مئی 2015 میں وجے پرویز مسیح نے 28 سالہ رمشا مسیح اور 16 سالہ حنا مسیح پر کوئٹہ کی پنچائیت بستی کے قریب اس وقت اس وقت تیزاب پھینک دیا تھا جب وہ مارکیٹ میں شاپنگ کر رہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: تیزاب کے حملے، بلوچستان میں خواتین خوفزدہ

تیزاب کے حملے کے بعد خواتین کو لیڈی ڈفرین ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں سے طبی امداد کے بعد انہیں بولان میڈیکل کالج ہسپتال کے برنس وارڈ منتقل کیا گیا۔

بعد ازاں انہیں علاج کے لیے کراچی منتقل کیا گیا۔

ہسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ حنا کو ہاتھوں اور پاؤں پر جبکہ رمشا کو چہرے اور ہاتھوں پر جلنے کے زخم آئے تھے۔

مزید پڑھیں: اسٹیج اداکارہ پر تیزاب پھینک دیا گیا

پولیس نے متاثرین کی شکایت پر وجے کو فوری طور پر گرفتار کرلیا اور اسے پہلے کوئٹہ کی ڈسٹرکٹ جیل اور پھر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔

مجرم کے خلاف مقدمہ سٹی پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔