پاکستان

زبان صحت کے بارے میں کیا بتاتی ہے؟

زبان کا دماغ اور دیگر اہم اعضاء سے قریبی تعلق ہوتا ہے جس کی وجہ اعصابی گزرگاہیں ہیں۔

اپنا منہ کھولیں اور زبان باہر نکالیں، اس سے بھی کسی سنگین مرض کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔

یہ چیز صدیوں سے چین میں امراض کی تشخیص کے لیے استعمال کی جارہی ہے مگر اب مغربی دنیا میں بھی طبی ماہرین اس طریقہ کار کو استعمال کررہے ہیں۔

ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر زبان کا دماغ اور دیگر اہم اعضاء سے قریبی تعلق ہوتا ہے جس کی وجہ اعصابی گزرگاہیں ہیں اور اس سے جسم میں خرابی زبان کے ذریعے جانی جاسکتی ہے۔

جرمنیکے ارفیرٹ ہیلیوس ہسپتال کے ماہرین کے مطابق عام طور پر زبان زرد گلابی رنگ کی ہوتی ہے جس کی سطح کچھ کھردری ہوتی ہے۔

اگر زبان اس سے ہٹ کر نظر آئے چاہے چند گھنٹوں کے لیے ہی، تو یہ کسی بیماری کی علامت ہوسکتی ہے۔

اگر زبان کی رنگت سیاہ ہوجائے تو یہ خون کے سرطان کی جانب اشارہ کررہی ہوتی ہے۔

اسی طرح بہت زیادہ تیز زرد رنگت جگر یا پتے میں مسائل کا عندیہ دیتی ہے۔

اگر زبان کی رنگت بھوری ہوجائے تو یہ غذائی نالی میں مسئلے کے باعث بھی ہوسکتا ہے جبکہ گرے رنگ کا جھلکنا خون کی کمی کی صورت میں نظر آتا ہے۔

اگر زبان نیلی ہوجائے تو یہ پھیپھڑوں میں امراض کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہے۔

نزلہ زکام یا معدے کے امراض کے نتیجے میں زبان پر گاڑھے سفید رنگ کی کوٹنگ ہوجاتی ہے۔

جرمن ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ جسم میں ایسڈ لیول اہم کردار ادا کرتا ہے، اگر کسی مرض کے نتیجے میں پتے میں پائے جانے والے سیال صفرا کا توازن بگڑے تو ایسڈ لیول بھی متاثر ہوتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ اگر زبان زرد رنگت کی ہوجائے تو اسے پتے کے مسائل کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

تاہم رنگت میں تبدیلی بھی طبی مسائل کا عندیہ نہیں ہوتی بلکہ اگر اس کا کھردرا پن ختم ہوجائے تو یہ وٹامن یا منرلز کی کمی کی نشانی ہوسکتی ہے۔

اگر زبان میں جلن ہورہی ہے یا وہ سوج رہی ہے تو یہ بھی وٹامن کی کمی کی علامت ہوتی ہے۔

اسی طرح زبان میں سوجن کے ساتھ اس کی رنگت کچھ بھوری ہو تو یہ گردوں کے امراض کی نشانی ہوسکتی ہے۔

طبی ماہرین نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی زبان کا اکثر گھر میں معائنہ کرتے رہیں خاص طور پر صبح اٹھنے کے فوری بعد، کیونکہ بعد میں غذائی رنگت چڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔

اگر کچھ غیر معمولی نظر آئے تو فوری اپنے معالج سے رجوع کیا جائے۔