پاکستان

خیبرایجنسی: افغانستان سے دہشت گردوں کا امن لشکر کے مورچوں پر حملہ

امن لشکر اور دہشت گردوں کے درمیان 2 گھنٹے سے زائد مقابلہ جاری رہا جس میں 2 حملہ آور ہلاک ہوگئے، حکام

پشاور: وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کی خیبر ایجنسی میں افغانستان کے سرحدی علاقے سے دہشت گردوں نے امن لشکر کے مورچوں پر فائرنگ کی تاہم رضاکاروں کی جوابی کارروائی میں 2 حملہ آوروں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خیبرایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل کے علاقہ بازار زخہ خیل میں سرحد پار سےدہشت گردوں نے امن لشکر کے مورچوں پر حملہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امن لشکر کے رضاکاروں نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور 2 گھنٹے طویل جاری رہنے والی لڑائی میں 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے دہشتگردوں کا حملہ، زخمی سپاہی چل بسا

سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی لاشیں امن لشکر نے تحویل میں لے لیں۔

ذرائع کے مطابق رضاکاروں کی جوابی کارروائی میں مارے جانے والے دہشت گردوں کے دیگر ساتھی افغانستان کی جانب فرار ہوگئے۔

سیکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ طویل جھڑپ میں راکٹ لانچر اور مارٹر گولے استعمال کئے گئے تھے۔

یاد رہے کہ خیبر ایجنسی افغان سرحد کے ساتھ پاکستان کے قبائلی علاقے میں وفاق کے زیر انتظام علاقوں میں سے ایک ہے۔

پاک افغان سرحد پر ان قبائلی علاقوں میں فوج متعدد آپریشنز کر چکی ہے جس کے بعد یہاں سیکیورٹی صورتحال بہتر کرنے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔

خیبر ایجنسی میں گذشتہ 2 برس میں 2 آپریشن خیبر-ون اور خیبر-ٹو کیے گئے جبکہ شمالی وزیر ستان میں جون 2014 سے آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان سے کالاش پر حملہ، 2 پاکستانی ہلاک

یہ بھی یاد رہے کہ رواں سال 28 جنوری کو افغانستان سے دہشت گردوں نے پاک فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید ہوگیا تھا۔

خیال رہے کہ اپریل 2016 میں سیکیورٹی فورسز نے طورخم سرحد کے قریب افغانستان سے دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنادیا تھا، جس میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے 16 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔