کھیل

پاک-سری لنکا ٹی ٹوئنٹی کیلئے سیکیورٹی کے انتظامات

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آخری میچ اتوار کو کھیلا جائے گا۔

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ہونے والے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی کے لیے سیکیورٹی کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔

لاہور میں ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میچ کو محفوظ بنانے کے لیے کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں پاک فوج، رینجرز اور پولیس مل کر میچ کی سیکیورٹی انجام دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی معیار کے مطابق انتظامات کیے گئے ہیں جس پر تمام اداروں نے اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا کہ سری لنکن سیکیورٹی وفد نے بھی سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور وہ ان انتظامات سے مطمئن ہیں۔

قذافی اسٹیڈیم کےباہر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے سی ٹی او لاہور رائے اعجاز کا کہنا تھا کہ تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کے لیے ٹریفک پلان بھی ترتیب دے دیا گیا ہے جس کے تحت پارکنگ کے لیے چار مقامات مختص کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دو ہزار سے زائد ٹریفک وارڈنز ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیں گے جبکہ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل، لبرٹی ایل ڈی اے پلازہ میں پارکنگ کے لیے جگہ بنائی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:سری لنکا کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست، سیریز پاکستان کے نام

ٹریفک پلان کے حوالے سےان کا کہنا تھا کہ فیروز پور روڈ سے لبرٹی چوک اور مسلم ٹاؤن موڑ سے کلمہ چوک تک راستے بند رہیں گے جبکہ ایم ایم عالم روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کھلا ہو گا۔

میچ کے اختتام پر تماشائیوں کی واپسی کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ شٹل سروسز میچ کے بعد قذافی اسٹیڈیم میں پہنچ جائیں گیں جو شائقین کو واپس لے کر جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک میچ نہیں بلکہ پاکستان کی عزت کا سوال ہے۔

انھوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ غیر ضروری طور پر فیروز پور روڈ اور لبرٹی کا رخ نہ کریں اگر کوئی ضروری کام درپیش ہو یا میچ دیکھنے آنا ہو تو ضرور آئیں۔

سی ٹی او لاہور نے کہا کہ اس بار یہ کوشش کی گئی ہے کہ ٹریفک کے حوالے سے شہریوں کو کوئی مسئلہ درپیش نہ ہو۔

پاک-سری لنکا میچ

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیریز کا آخری ٹی ٹوئنٹی میچ اتوار کو قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جس کے لیے دونوں ٹیمیں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب لاہور پہنچیں گی۔

میچ سے قبل قذافی اسٹیڈیم میں ایشین ڈیولپمنٹ کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں بھارت کے علاوہ دیگر ممالک کے شرکا موجود ہوں گے۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس بھی کی جائے گی اور بعد ازاں میچ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:ورلڈ الیون کی پاکستان آمد، سوشل میڈیا پر بھی پُرتپاک استقبال

یاد رہے کہ پاکستان نے سری لنکا کے خلاف ابوظہبی میں کھیلےگئے ابتدائی دونوں میچوں میں کامیابی حاصل کرکے سیریز پہلے ہی اپنے نام کرلی ہے۔

سری لنکا کے اہم کھلاڑیوں کی جانب سے انکار کے بعد سری لنکن بورڈ نے تھیسارا پریرا کو ٹیم کا کپتان مقرر کیا تھا اور اب ان کی قیادت میں نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم لاہور پہنچے گی۔

لاہور میں ہی 2009 میں سری لنکا کی ٹیم پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان پر عالمی کرکٹ کے دروازے بند ہوگئے اور اب ایک مرتبہ پھر سری لنکا کی ٹیم پاکستان کا دورہ کر رہی ہے جو بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے نیک شگون ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے سیزن کے فائنل کے لیے کئی غیرملکی کھلاڑی لاہور آئے تھے جس کے بعد گزشتہ ماہ ورلڈ الیون کی ٹیم آئی تھی جس میں جنوبی افریقہ کے کپتان فیف ڈیولپسی اور ہاشم آملہ جیسے کھلاڑی شامل تھے۔