کشتی خراب ہونے پر 5 ماہ تک سمندر میں زندگی کیلئے لڑنے والی خواتین

ایسا واقعہ دو امریکی خواتین کے ساتھ پیش آیا جو پانچ ماہ تک بحر اوقیانوس میں ان تمام حالات کا سامنا کرتی رہیں۔

سمندر کی دنیا بہت پراسرار اور دلچسپ محسوس ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ اس کے قریب جانے یا گہرے پانیوں کا سفر کرنا پسند کرتے ہیں، تاہم اگر راستے میں کشتی خراب ہوجائے، شارک مچھلیاں حملہ کردیں اور طوفانوں کا سامنا ہو تو پھر ہوگا؟

اور یہ سب ایک یا دو دن یا ہفتے نہیں بلکہ پورے پانچ مہینے تک ہو تو پھر؟

ایسا واقعہ حقیقت میں دو امریکی خواتین کے ساتھ پیش آیا جو پانچ ماہ تک بحرِ اوقیانوس میں ان تمام حالات کا سامنا کرتی رہیں۔

یہ دونوں خواتین ہوائی سے تاہیٹی تک کا سفر کررہی تھیں جب کشتی کے انجن خراب ہوگئے، جس کے بعد انہیں دو بار شارک مچھلیوں کے حملوں کا سامنا کرنا پڑا، ایک موقع پر تو سات شارکس نے کشتی کو توڑنے کی کوشش بھی کی۔

مزید پڑھیں: کیلے کے صحت پر مرتب فائدہ مند اثرات اور خطرات

دونوں میں سے ایک خاتون جنیفر اپپیل بتاتی ہیں 'جب انجن خراب ہوا تو ہمارا خیال تھا کہ شاید لائٹ میں خرابی آئی ہے مگر پھر حالات خوفناک ہوتے چلے گئے'۔

ان دونوں خواتین کو دو بڑے سمندری طوفانوں کا سامنا بھی کرنا پڑا، جن میں سے ایک تو ان کی زندگی ختم کرنے کی کوشش کرتا رہا۔

25 فٹ اونچی لہروں اور طوفان کا سامنا کرنے والی یہ باہمت خواتین پانچ ماہ تک خود چپوﺅں کی مدد سے کشتی کو آگے بڑھاتی رہیں۔

خوش قسمتی سے وہ اپنے ساتھ اتنی خشک خوراک لے گئی تھیں جو کہ ایک سال تک کے لیے کافی تھی مگر انہیں اس وقت مشکل کا سامنا ہوا جب ایک حادثے کے نتیجے میں تمام خوارک سمیت بینے کا تمام پانی بہہ گیا تھا اور صرف ایک گیلن باقی بچا۔

جنیفر ایک تجربہ کار کشتی ران تھی جو اپنی دوست نتاشا فیواوا اور کتوں کے ساتھ اس سفر پر نکلی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: آمیزون کے بانی دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے

پانچ ماہ تک یہ دونوں زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کرتی رہیں اور رواں ہفتے امریکی بحریہ کے ایک جہاز نے انہیں ہوائی سے 900 میل دور تلاش کرکے بچایا۔

جنیفر بتاتی ہیں ' امریکی نیوی کے اہلکاروں نے ہماری زندگیاں بچالیں، انہیں دیکھ کر ہمارے چہروں پر کئی ماہ بعد مسکراہٹ آئی اور ہم پہلی بار سکون محسوس کرنے لگے'۔

ان خواتین کو ابھی اس جہاز میں ہی طبی امداد فراہم کی گئی اور اگلی بندرگاہ تک پہنچنے تک انہیں سمندری سفر ہی کرنا پڑا۔