دنیا

دہشت گرد پاکستان کے استحکام کیلئے خطرہ ہیں، ریکس ٹلرسن

یہ کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے کہ پاکستان کی حکومت عدم استحکام کا شکار ہو، امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ

امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ ریکس ٹلر نے پاکستان کے بعد بھارت کے دورے میں کہا ہے کہ امریکا کو تشویش ہے کہ انتہاپسند گروپ پر 'پاکستان میں کوئی نظر نہیں' ہے جس سے حکومت کے 'استحکام اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے'۔

نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ریکس ٹلرسن نے کہا کہ 'یہ خود پاکستان کے استحکام کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے اور پاکستان کی حکومت کو عدم استحکام کا شکار کرنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے'۔

ریکس ٹلرسن دورے میں بھارتی حکام سے ملاقاتیں کیں اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اتحاد کو نمایاں کریں گے جبکہ دونوں ممالک خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ پر بھی پریشان ہیں۔

قبل ازیں ٹلرسن پاکستان کے مختصر دورے کے بعد نئی دہلی پہنچے تھے جہاں ان کا استقبال کیا گیا۔

مزید پڑھیں:پاکستان خطے میں نہایت اہم ہے،امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ

نئی دہلی میں ان کی ملاقات وزیراعظم نریندر مودی سے طے ہے تاہم اس سے قبل وہ بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج سے ملاقات کریں گے جبکہ انھوں نے دن کا آغاز قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال سے ملاقات سے کیا۔

امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ کے دورہ بھارت میں افغان حکومت، چین کے اثررسوخ اور ایشیا کی سیکیورٹی کے معاملات پر اہم گفتگو کی توقع کی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:’افغانستان، بھارت کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے‘

یاد رہے کہ ٹلرسن نے گزشتہ ہفتے اپنے بیان میں بھارت سے گہرے تعلقات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن بڑی جمہوریت کی سربراہی میں خطے 'آزادانہ' ترقی چاہتا ہے۔

انھوں نے کہا تھا کہ چین نے بعض اوقات بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی کی ہے جس کی مثال جنوبی چین کے سمندر کی ہے۔

دوسری جانب بھارت نے ان کے اس بیان کا خیرمقدم کیا تھا۔

ریکس ٹلرسن نے پاکستان کے دورے میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، وزیرخارجہ خواجہ آصف اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی تھی۔

پاکستان میں امریکی سفارت خانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے پاکستانی حکام کو ڈونلڈ ٹرمپ کے پیغام سے آگاہ کیا اور دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کو ختم کرنے پر زور دیا۔

انھوں ںے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کینیڈین جوڑے کی طالبان کی قید سے رہائی کو سراہا۔