کھیل

ہاکی ٹیم کے سابق کپتان کا ’احتجاجاً‘ ریٹائرمنٹ کا اعلان

حسن سردار نے حسیم خان کے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حسیم خان کو انکی خراب کارکردگی پر ایشیا کپ سے ڈراپ کیا گیا۔

پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان حسیم خان نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کو اس کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

کراچی میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے حسیم خان نے فیڈریشن پر امتیازی سلوک روا رکھنے اور سلیکشن کمیٹی میں سنڈیکیٹس کی موجودگی کا الزام لگایا۔

انہوں نے موجودہ سلیکشن کمیٹی پر ان سے بدسلوکی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’میں سلیکشن کمیٹی کا ناروا سلوک طویل عرصے سے برداشت کر رہا تھا، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ میں سچ بولوں اور اس بات کا انکشاف کروں کہ کمیٹی میں ایک لابی متحرک ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’سابق اولمپیئن حسن سردار کی سربراہی میں موجودہ سلیکشن کمیٹی پرتعصب ہے اور طویل عرصے سے اچھا کھیل پیش کرنے والے کھلاڑیوں سے ناانصافی کرتی ہے۔‘

حسیم خان نے کہا کہ انہیں ٹیم کا کپتان ہونے کے باوجود نشان حیدر ٹورنامنٹ اور بنگلہ دیش میں ہونے والے ایشیا کپ کے لیے منتخب نہیں کیا گیا، جس پر انہوں نے احتجاجاً ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا اور جب تک سلیکشن کمیٹی میں موجودہ عہدیدار موجود ہیں وہ قومی ٹیم سے نہیں کھیلیں گے۔

انہوں نے خراب پرفارمنس کے تاثر کو رد کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’سلیکشن کمیٹی کے سربراہ ہمیشہ خراب پرفارمنس کا عذر دے کر مجھے قومی اسکواڈ سے باہر کر دیتے ہیں، تاہم آخری ٹور اور دیگر میچز میں میری پرفارمنس سب کے سامنے ہے۔‘

حسیم خان نے قومی کھیل کی ابتر صورتحال کا ذمہ دار بھی ہاکی فیڈریشن کو قرار دیا۔

تمام الزامات مسترد

حسن سردار نے رابطہ کرنے پر تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’حسیم خان کو ان کی خراب کارکردگی پر ایشیا کپ سے ڈراپ کیا گیا۔

انہوں نے حسیم خان کی پریس کانفرنس پر کہا کہ اس حوالے سے ڈسپلن کمیٹی کھلاڑی کے خلاف ضابطے کی کارروائی کرے گی۔