کامیاب ترین فلم سیریز’اسٹار وارز‘ سے متعلق حیران کن معلومات
جیسے ہی اسٹار وارز کا نام لیا جائے جو تو پہلا تصور ذہن میں ابھرتا ہے وہ " اسٹار ٹریک" سیریز کا ہے، آپ اسٹار وارز کے شیدائی رہے ہوں یا اسٹار ٹریک کے،"جارج لوکاس " کے نام سے ضرور آشنا ہوں گے، جو نہ صرف اس سیریز کے تخلیق کار تھے، بلکہ ایک ٹرینڈ سیٹر بھی تھے کہ آج کل دنیا بھر میں جو ایکشن تھرلر سپیس موویز دھوم مچارہی ہیں ان کی ابتدا جارج لوکاس نے ہی کی تھی۔
مشہور زمانہ اور سائنس فکشن کی سب سے پیچیدہ فلم " انٹرسٹیلر" کے ڈائریکٹر " کرسٹو فر نولان" ہوں یا دل موہ لینے والی فلم " گریویٹی" کے "الفانسو اوروز کو" سب ہی جارج لوکاس سے متاثر ہوکر اس فیلڈ میں آئے۔
اسٹا وارز سیریز کی پہلی فلم 1977 میں ریلیز ہوئی، جس دور میں یہ منظرِ عام پر آئی اس وقت لوگ سائنس فکشن ، خلا کا سفر اور فلکیات کی بنیادی معلومات سے بہت حد تک نا آشنا تھے،"اے نیو ہوپ "نے ریلیز ہوتے ہی دنیا بھر میں تہلکہ مچا دیا۔
اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے لوکاس فلمز نے اس کا سیکوئیل بنانے کا فیصلہ کیا، اور تین برس بعد 1980 میں "دی ایمپائر اسٹرائیک بیک " کی صورت میں اس سیریز کی دوسری فلم ریلیز کی گئی، جس نے پہلی فلم کو مات دیتے ہوئے مقبولیت ہی نہیں آمدنی کے بھی پرانے ریکارڈ توڑ دیے۔
اسٹار وار سیریز کی تمام فلموں کو اکیڈمی ایوارڈز کی نامزدگی کا اعزاز حاصل ہوا، اگرچہ ہر فلم میں نئے سائنس فکشن تصورات کو اچھوتے اور دل موہ لینے والے انداز میں فلمایا گیا تھا، جنہوں نے عوام میں بھرپور مقبولیت بھی حاصل کی، مگر اس فیلڈ میں شدید مسابقت کے باعث اکیڈمی ایوارڈز کی حقدار صرف پہلی 2 فلمیں ہی قرار پائیں۔
ایوارڈز اور شائقین کے ملے جلے رد ِعمل سے قطۂ نظر 7 فلموں پر مشتمل اس سیریز کے حصے میں کئی ایسے ریکارڈ آئے جو اسے تاریخ میں امر کرنے کے لیے کافی ہیں، جن میں قابل ذکر میڈیا فرنچائز سے حاصل ہونے والی 42 ارب ڈالر کی آمدنی ہے، واضح رہے کہ اس آمدنی میں اس سیریز سے متاثر ہوکر لکھی جانے والی کامک بکس، کمپیوٹر اور ویڈیو گیمز، ٹی وی سیریز اور 2 اینی میٹڈ موویز"دی کلون وارز" 2008 اور "روگ ون" 2016 کے ذریعے ہونے والی آمدنی بھی شامل ہے۔
اس ریکارڈ ساز سیریز کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے 2012 میں "مشہور ِ زما نہ "والٹ ڈزنی کمپنی" نے 4 اعشاریہ 6 بلین ڈالرز (چار ارب 60 کروڑ ڈالرز) کے عوض اس کے ڈسٹری بیوشن حقوق 2020 تک حاصل کیے۔ اس مشہور ِ زمانہ سیریز کی نئی مووی کی دسمبر میں ریلیز سے قبل پچھلی فلموں کا ایک مختصر جائزہ پیش خدمت ہے۔