کیریئر کا محض دوسرا ون ڈے میچ کھیلنے والے عثمان خان شنواری نے سینئرز کی عدم موجودگی میں موقع سے بھرپور انداز میں فائدہ اٹھاتے ہوئے سری لنکن بیٹنگ لائن کو تہس نہس کردیا۔
فاسٹ باؤلر کی شاندار باؤلنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 20 کے مجموعے پر آدھی سری لنکن ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی اور یہ تمام کی تمام وکٹیں عثمان نے حاصل کیں۔
انہیں ان پانچ وکٹوں کے حصول کیلئے اپنے اسپیل کی محض 21 گیندوں کا سہارا لینا پڑا جس کے ساتھ ہی انہوں نے ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کا تیسرا بہترین اسپیل کرنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
باؤلنگ اٹیک کا آغاز کرتے ہوئے سب سے کم گیندوں میں پانچ وکٹیں لینے کا عالمی ریکارڈ سری لنکا کے چمندا واس کے پاس ہے جنہوں نے 2003 ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف ابتدائی 16 گیندوں میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
واس کے اسپیل کی خاص بات یہ تھی کہ انہوں نے میچ کی ابتدائی تین گیندوں پر وکٹ حاصل کر کے ہیٹ ٹرک کرنے کا کارنامہ انجام دیا تھا۔
ان کے بعد نیدرلینڈ کے وین در گگٹن ہیں جنہوں نے 2013 میں کینیڈا کے خلاف شاندار اسپیل کرتے ہوئے 20 گیندوں پر پانچ وکٹیں لی تھیں۔تاہم عثمان خان شنواری نے پاکستان کی جانب سے سب سے کم گیندوں میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا قومی ریکارڈ اپنے نام کر لیا اور ان سے قبل کسی بھی پاکستان باؤلرز کو اتنی کم گیندوں میں پانچ وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل نہیں ہوا۔