راولپنڈی: 'غیرت کے نام' پر نوجوان قتل، لاش درخت سے لٹکا دی گئی
راولپنڈی کے نواحی قصبے ٹھلہ کلاں میں ایک 23 سالہ نوجوان کی لاش درخت کے ساتھ لٹکی ہوئی پائی گئی۔
مقتول، جس کی شناخت مبشر کے نام سے کی گئی، کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا کہ اسے منیر نامی ایک شخص نے 'غیرت کے نام' پر قتل کیا، جسے شبہ تھا کہ مقتول کے اس کی اہلیہ کے ساتھ تعلقات ہیں۔
مقتول کے بھائی کی مدعیت میں چونترہ پولیس نے منیر سمیت 4 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا، جنہوں نے مبشر کو قتل کرکے اس کی لاش ایک درخت سے لٹکا دی اور پھر جائے وقوع سے فرار ہوگئے۔
تفتیشی افسر سب انسپکٹر احمد نواز نے ڈان نیوز کو بتایا کہ مقتول نوجوان چرواہا تھا، تاہم اس بات کی تصدیق پوسٹ مارٹم رپورٹ کے ذریعے ہوگی کہ ملزمان نے مقتول کو زہر دے کر قتل کیا یا پھر اس کا گلا گھونٹا گیا۔
مزید پڑھیں: 'غیرت کے نام پر قتل غیر اسلامی اور گناہ کبیرہ '
تاہم ان کا کہنا تھا کہ چونکہ نوجوان کی لاش درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی، لہذا پولیس تفتیش میں اس پہلو کو بھی مدنظر رکھا جا رہا ہے کہ کہیں مبشر نے خودکشی تو نہیں کی۔
مقتول کے بھائی محمد اقرار نے پولیس کو بتایا کہ منیر کو شبہ تھا کہ اس کی اہلیہ اور مبشر کے آپس میں تعلقات ہیں، لہذا اس نے اسے بغیر کسی تحقیق اور شواہد کے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:شانگلہ: 'غیرت کے نام' پر بھائی کے ہاتھوں بہن قتل
پاکستان میں ہر سال سیکڑوں خواتین اور مردوں کو غیرت کے نام پر یا کارو کاری کا الزام لگا کر قتل کردیا جاتا ہے اور یہ انتہائی قدم اکثر ان کے قریبی عزیزوں کی جانب سے اٹھایا جاتا ہے۔
عورت فاؤنڈیشن کی رضاکار صائمہ منیر کے مطابق حالیہ برسوں میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے۔