کھیل

قومی ہاکی گول کیپر کا کوچ پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام

ٹیم کی سابق گول کیپر سیدہ سعدیہ نے ٹیم کے ہیڈ کوچ سعید خان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

قومی ہاکی ٹیم کی سابق گول کیپر سیدہ سعدیہ نے ٹیم کے ہیڈ کوچ سعید خان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

ریلوے کی ہاکی ٹیم کی قیادت کا اعزاز رکھنے والی سعدیہ نے الزام عائد کیا کہ سعید نے آٹھ اکتوبر کی رات ایک معاملے پر بحث کے بعد انہیں جنسی طور پر ہراساں کیا۔

سعدیہ کے مطابق چھ اکتوبر کو ہونے والے ٹرائلز کے بعد قومی ٹیم میں جگہ نہ بنانے پر وہ لاہور میں ہی رک گئیں کیونکہ منیجر نے کہا تھا کہ جب تک آپ کے بقایا جات ادا نہیں کیے جاتے، آپ رکی رہیں۔

انہوں نے بتایا کہ واقعے کے دن رات میں سعید خان نے ان سے کہا کہ وہ فوری طور پر ہاکی اسٹیڈیم سے نکل جائیں اور اس دوران بے ہودہ زبان بھی استعمال کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہیڈ کوچ اس کے بعد میرے کمرے تک پیچھے آئے اور ان کے ہاتھ کو بھی پکڑا۔

قومی ٹیم کی سابق کھلاڑی نے کہا کہ واقعے کی عینی شاہدین دیگر کھلاڑی فوری طور پر انہیں بچانے کیلئے آگے بڑھیں لیکن کوچ نے انہیں واپس جانے کا حکم دیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ کوچ میرے کمرے میں زبردستی داخل ہوئے اور ہاتھ پکڑ لیا، اس موقع پر جب میں نے چیخ و پکار کی اور بھاگنے کی کوشش تو وہ مجھے چھوڑنے پر مجبور ہو گئے۔

سعدیہ نے کہا کہ واقعے کے بعد میں اتنی خوفزدہ تھی کہ میں نے فوری طور پر اپنا بیگ پیک کیا اور گھر کو روانہ ہو گئی۔

قومی کھلاڑی نے مزید الزام عائد کیا کہ واقعے سے چند دن قبل کوچ نے انہیں اپنا نمبر دیا اور کہا کہ ’مجھے رات میں فون کرو‘۔

انہوں نے بتایا کہ اگلے ہی دن نو اکتوبر کو انہوں نے پنجاب کے وزیر کھیل جہانگیر خانزادہ کو خط لکھ کر معاملے سے آگاہ کیا اور ساتھ ساتھ ان سے مطالبہ کیا کہ سعید خان کو ٹیم کی کوچنگ سے الگ کیا جائے۔

خط کے جواب میں وزیر کھیل پنجاب نے ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس عامر جان کو معاملے کی تحقیقات کر کے دس دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا لیکن ابھی تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

سعدیہ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر کو بھی خط لکھ کر انصاف کا مطالبہ کیا۔

جمعرات کو میڈیا کے نمائندوں کو بھیجے گئے ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے حکام سے معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لینے اور فوری طور پر سعید خان کو نوکری سے برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔

’انہوں نے آج مجھے ہراساں کیا۔ اگر وہ کوچ کے عہدے پر برقرار رہے تو دیگر کھلاڑیوں کو بھی ہراساں کریں گے‘۔

دوسری جانب ٹیم کے کوچ نے سعدیہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم سے ڈراپ ہونے کے سبب وہ تنازع کھڑا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

سعدیہ گزشتہ پانچ سال سے قومی ویمنز ہاکی ٹیم کا حصہ ہیں۔