پاکستان

پاک-افغان سرحد کو جدا کرتی نئی باڑ

پاکستان نے سرحد پار سے ہونے والے دہشت گردی کو روکنے کے لیے افغانستان سے ملحق سرحد پر باڑ لگا دی ہے۔

پاک فوج کا کہنا ہے پاک-افغان سرحد پر لگنے والی نئی باڑ سے دہشت گردوں کے حملوں کو روکنے اور چیک پوسٹ کی حفاظت میں مددملے گی۔

پاکستان کے جنوبی وزیرستان ریجن کے کمانڈر میجر جنرل نعمان زکریا نے سرحد کے دورے میں صحافیوں کو بتایا کہ باڑ لگانے سے اور سرویلنس ٹیکنالوجی کی تنصیب سے سرحد کے دونوں اطراف دہشت گردی میں کمی ہوگی۔

پاکستان نے باڑ لگانے کا عمل رواں سال کے آغاز میں شروع کیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں پاکستان پر بے بنیاد الزام عائد کیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کی موجودگی پر صرف نظر کیے ہوئے ہے اور انھی دہشت گردوں کی جانب سے افغانستان میں حملے کیے جارہے ہیں جبکہ پاکستان اس طرح الزامات مسترد کر چکا ہے۔

دوسری جانب افغانستان کی جانب سے بھی امریکی صدر جیسے ہی الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں لیکن سرحد پر باڑ لگانے پر اعتراض بھی کیا جاتا رہا ہے۔

پاکستان کی جانب سے سرحد بھی باڑ لگانے کے عمل پر کابل حکومت نے شدید غصے کا اظہار کیا تھا کیونکہ افغانستان ڈریونڈ لائن کو بین الاقوامی سرحد کے طور پر ماننے کو تیار نہیں ہے۔