سائنس و ٹیکنالوجی

فائیو جی کا اسمارٹ موبائل میں کامیاب تجربہ

برطانیہ،جاپان،چین اور کوریا سمیت متعدد ممالک نے اس انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کو 2020 تک متعارف کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ویسے تو جدید اور تیز ترین سیلولر فائیو جی ٹیکنالوجی کوعام صارفین کے لیے متعارف کرانے میں ابھی کچھ وقت لگے گا،تاہم مختلف کمپنیوں کی جانب سے اس کی آزمائش جاری ہے۔

سام سنگ جیسی کمپنیوں سمیت دیگر بڑی کمپنیوں کی جانب سے بھی اس کے تجربات وقتاً بوقتاً کیے جاتے رہے ہیں.

تاہم اب پہلی بار اسمارٹ موبائل کے پراسیسر اور دیگر آلات تیار کرنے والی کمپنی کوالکوم نے فائیو جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

کوالکوم نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اسمارٹ موبائل فون پر فائیو جی کے تجربے کا کام مکمل کرلیا،اب اس ٹیکنالوجی کو موبائل فون میں متعارف کرانے پر کام جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: '5 جی' کا لوگو منظرعام پر

کوالکوم نے اسمارٹ موبائل پر فائیو جی کے کامیاب تجربے کے بعد اس ٹیکنالوجی کے سپورٹڈ نئے اسمارٹ فون کے مجوزہ ماڈل بھی پیش کردیے۔

کمپنی گزشتہ ایک سال سے تجربے پر کام کر رہی تھی—فوٹو: کوالکوم

خیال رہے کہ فائیو جی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لیے حالیہ ڈیزائن کے اسمارٹ موبائل کو موزوں نہیں سمجھا جا رہا، تیز اور جدید ترین انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کے لیے فونز کے آلات اور ڈیزائن بھی تبدیل کیے جائیں گے۔

کوالکوم اسمارٹ موبائل فون پر فائیو جی ٹیکنالوجی کے تجربے پر گزشتہ برس سے کام کر رہی تھی،اب کمپنی نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر فائیو جی سپورٹڈ موبائل فون 2019 تک مارکیٹ میں دستیاب ہوں گے۔

کوالکوم موبائل فون کے آلات اور ڈزائن تو تیار کرتی ہے، تاہم وہ خود سے موبائل تیار کرنے میں دلچسپی نہیں لیتی، سام سنگ اورایل جی سمیت دیگر کمپنیاں اس کے آلات اپنی ڈیوائسز میں استعمال کرتی رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: 5 جی زندگی میں کیسے انقلاب برپا کرے گی؟
کمپنی نے نئے موبائل کے ڈیزائن بھی پیش کیے ہیں—فوٹو: کوالکوم

اب کوالکوم نے فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے کے بعد اس ٹیکنالوجی کو سپورٹ کرنے والے اسمارٹ موبائل کے مجوزہ ڈیزائن بھی جاری کردیے۔

کمپنی کو امید ہے کہ موبائل فون کمپنیاں فائیو جی ٹیکنالوجی کو سپورٹ کرنے والے موبائل 2018 کے آخر تک نہیں تو 2019 کی پہلی سہ ماہی تک متعارف کرائیں گی۔

فائیو جی کی سپیڈ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی رفتار ایل ٹی ای ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ سے ایک ہزار گنا زیادہ تیز ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 5 جی سروسز جلد متعارف کرانا ممکن؟

فائیو جی ٹیکنالوجی اس وقت دنیا میں کہیں بھی دستیاب نہیں، چین، جاپان، جنوبی کوریا اور برطانیہ نے 2020 تک فائیو جی سروسز کو متعارف کرنے کا ہدف مقرر کیا ہوا ہے۔

تاہم موبائل کمپنیاں اس ٹیکنالوجی کو سب سے پہلے متعارف کرانے کی کوشش میں ہیں،اب دیکھنا یہ ہے کہ سب سے پہلے کون سی کمپنی یا کون سا ملک اس ٹیکنالوجی کو متعارف کراتا ہے۔