دنیا

پاناما پیپرز کی خاتون صحافی مالٹا بم حملے میں ہلاک

مالٹا کے وزیراعظم نے ڈافنے کرونا گلیزیہ کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اسے بربریت اور آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیا۔

والیٹا: پاناما پیپرز لیکس میں مالٹا کے حکومتی عہدیداروں کے راز افشا کرنے والی تحقیقاتی صحافت سے وابستہ خاتون صحافی ایک کار بم دھماکے میں ہلاک ہوگئیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق 53 سالہ ڈافنے کرونا گلیزیہ مالٹا کے دارالحکومت والیٹا کے قریب موستا کے علاقے میں قائم مکان سے اپنی کار میں روانہ ہوئیں تھیں جس کے بعد ان کی گاڑی میں بم دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں وہ مکمل تباہ ہوگئیں۔

مزید پڑھیں: پاناما پیپرز: پاکستانیوں کے متعلق انکشافات

مالٹا کے وزیراعظم جوزف میسوت کا کہنا تھا کہ واقعے میں خاتون صحافی ہلاک ہوگئیں، انہوں نے واقعے کو بربریت قرار دیا اور ساتھ ہی اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ بھی کہا۔

انہوں نے خاتوں صحافی کے بارے میں بتایا کہ وہ ان کی ذات اور ان کی سیاست پر سخت تنقید کرنے والوں میں سے ایک تھیں، وزیراعظم نے اس حملے کو ناقابل قبول قرار دیا۔

ڈافنے کرونا گلیزیہ کو سیاستدانوں نے ان 28 یورپین میں شامل کیا تھا جنہوں نے اپنے انکشافات سے یورپ میں ہلچل مچادی تھی، انہوں نے 2016 میں لیک ہونے والی دستاویزات کے بعد پاناما پیپلرز کے ذریعے مالٹا کے وزیراعظم کی اہلیہ مچیلے اور ان کے وزیر توانائی اور دیگر حکومتی ارکان کی آف شور کمپنیوں کے بارے میں اہم انکشافات کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاناما پیپرز شائع کرنے پر ’پلٹزر ایوارڈ‘ آئی سی آئی جے کے نام

مالٹا کے اپوزیشن لیڈر اڈرین ڈیلیا نے ڈافنے کرونا گلیزیہ کی موت کو ’سیاسی قتل‘ قرار دیا کیونکہ وہ اپنی تحریروں کے ذریعے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہی تھیں اور انہوں نے دو ہفتے قبل پولیس کو یہ رپورٹ کی تھی کہ انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں۔


یہ رپورٹ 17 اکتوبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی