پاکستان

الیکشن کمیشن نے 261 قانون سازوں کی رکنیت معطل کردی

مالی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر سینیٹ کے 7 جبکہ قومی اسمبلی کے 71 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے مالی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، طلال چوہدری اور عابد شیر علی سمیت پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے 261 ارکان کی رکنیت معطل کردی۔

مالی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر سینیٹ کے 7 جبکہ قومی اسمبلی کے 71 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی کے 84، سندھ اسمبلی کے 50، خیبر پختونخوا اسمبلی کے 38 جبکہ بلوچستان اسمبلی کے 11 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی۔

سینیٹ کے معطل ہونے والے ارکان میں بیرسٹر سیف، فروغ نسیم، مولانا عطاءالرحمٰن بھی شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے معطل کیے گئے ارکان میں وزیر مذہبی امور سردار یوسف، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، طارق فضل چوہدری، طلال چوہدری، عابد شیر علی، محسن رانجھا اور مائزہ حمید شامل ہیں۔

عائشہ گلالئی، شہریار آفریدی، اویس لغاری، فہمیدہ مرزا، عارف علوی اور رشید گوڈیل کی قومی اسمبلی کی رکنیت بھی معطل کردی گئی ہے۔

اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر پنجاب اسمبلی کی ارکان حنا پرویز بٹ اور ظل ہما کی رکنیت بھی معطل کردی گئی۔

سندھ اسمبلی کے معطل ہونے والے ارکان میں ارباب غلام رحیم، رؤف صدیقی، فیصل سبزواری، امداد پتافی، حسنین مرزا، مخدوم خلیل الزماں اور مکیش چاؤلہ شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن نے شوکت یوسفزئی، امجد آفریدی اور نگہت اورکزئی کی خیبر پختونخوا اسمبلی کی رکنیت بھی معطل کردی۔

الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندگی کے قانون کی ذیلی شق ’42 اے‘ کے تحت سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کو 30 ستمبر تک اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 336 قانون سازوں کی مالی اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر رکنیت معطل کی گئی تھی۔