مسلم لیگ، فوج سے تصادم چاہتی ہے، شیخ رشید
سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) فوج سے تصادم چاہتی ہے، جبکہ فوج کو ابھی آگے اور بھی مایوسی ہوگی۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے گینگ کا کام صرف اداروں، خصوصاً فوج اور عدالت کی تصحیک کرنا اور ان کے خلاف پروپیگینڈا کرنا ہے، جس میں نواز شریف، مریم نواز، وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر خارجہ خواجہ آصف اور کیپٹن (ر) محمد صفدر شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فوج ایک عوام شہری کی طرح ہے اور اسے ملک کی معیشت پر بات کرنے کا مکمل حق ہے، کیونکہ جب ملکی معیشت بہتر ہوگی تب ہی دفاع بھی مضبوط ہوتا ہے۔
ان کا کہا کہ 'مسلم لیگ (ن) کا یہ گینگ چاہتا ہے کہ اس ملک میں پھر سے فوج اقتدار میں آئے، تاکہ ان کا اصل چہرہ قوم کے سامنے نہ آسکے، کیونکہ جو حالت ابھی معیشت کی ہونی ہے اس کے بعد عوام کے سامنے ان کی ذرا بھی اہمیت باقی نہیں بچے گی'۔
شیخ رشید نے کہا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ حالات اس وقت فوج اور حکومت کے درمیان ٹکراؤ کی طرف جارہے ہیں، کیونکہ فوج میں حکومت کے لیے نفرت پائی جاتی ہے، لہذا فوج کو تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں، کیونکہ عقلمندوں کے لیے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے'۔
شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کیس پر بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ لیگی گینگ ججز پر بھی حملے کرنے میں مصروف ہے اور جو کچھ احتساب عدالت میں مریم نواز کی پیشی کے موقع پر ہوا وہ بھی سب سوچھا سمجھا منصوبہ تھا۔
انھوں نے کہا 'یہ وہی لوگ ہیں، جنہوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا اور آج یہ احتساب سے بچنے کے لیے پھر اسی طرح کی حرکتیں کررہے ہیں، لیکن اب وقت شروع ہوچکا ہے اور جلد کوئی بڑا فیصلہ ہوگا'۔
شیخ رشید نے کہا کہ وہ حکومت کو اپنی مدت مکمل کرتا نہیں دیکھ رہے اور آئندہ 6 ماہ میں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان پر بطور سپاہی اور پاکستانی مایوسی ہوئی، ملک کی ترقی کے لیے ہر قسم کا استحکام ضروری ہے جبکہ میں معیشت سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں۔
مزید پڑھیں: ’وزیر داخلہ کے بیان پر بطور سپاہی اور پاکستانی مایوسی ہوئی‘
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے ترجمان پاک فوج کے معیشت سے متعلق بیان پر سخت ردعمل کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’وزیر داخلہ کے بیان پر بطور سپاہی اور پاکستانی مایوسی ہوئی، کہا گیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا، کہا گیا ایسا بیان دشمن دیتا ہے، اپنے بیان میں یہ نہیں کہا کہ معیشت غیر مستحکم ہے، معیشت بری نہیں تو اچھی بھی نہیں کا مطلب تھا کہ اس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے، اگر سیکیورٹی اچھی نہیں ہوگی تو معیشت بھی اچھی نہیں ہوگی، کوئی بھی بات ذاتی حیثیت میں نہیں بلکہ ترجمان پاک فوج کے طور پر کرتا ہوں اور معیشت سے متعلق اپنے بیان پرقائم ہوں۔‘
یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا ترجمان پاک فوج کے معیشت سے متعلق بیان پر ردعمل میں کہنا تھا کہ ’پاکستان کی معیشت مستحکم ہے، غیر ذمہ دارانہ بیانات پاکستان کی عالمی ساکھ متاثر کر سکتے ہیں اور ڈی جی آئی ایس پی آر کو معیشت پر بیانات اور تبصروں سے گریز کرنا چاہیے۔‘
وزیر داخلہ کی جانب سے یہ بیان میجر جنرل آصف غفور کے نجی ٹی وی کو اس انٹرویو کے ردعمل میں آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’ملک کی معیشت اگر بری نہیں تو اچھی بھی نہیں ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ مل بیٹھ کر معیشت پر بات چیت کی جائے جبکہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس حوالے سے تجاویز بھی دی ہیں۔‘