پاکستان

کراچی: ’چاقو بردار‘ شخص کے حملے میں مزید 4 خواتین زخمی

خواتین پر حملوں کے واقعات گلستان جوہر، گلشن اقبال اور گلشن جمال کے علاقوں میں پیش آئے، پولیس ترجمان

کراچی: عزیز بھٹی اور شارع فیصل پولیس تھانوں کی حدود میں ’چاقو بردار‘ شخص کے حملے میں مزید 4 خواتین زخمی ہوگئیں۔

ان حملوں کے بعد چاقو کے حملے سے متاثرہ خواتین کی تعداد 10 ہوچکی ہے۔

پولیس حملہ آور کی گرفتاری میں تاحال ناکام ہے جس کے باعث شہر کے کئی علاقوں کے لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔

گلستان جوہر اور شارع فیصل کے مختلف مقامات پر 6 مختلف خاندانوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو حملہ کرکے زخمی کرنے کے واقعات کے بعد پولیس انتظامیہ نے 30 مقامات پر پولیس کی بھاری نفری کی تعیناتی کا دعویٰ کیا تھا۔

پولیس ترجمان نے بدھ کو نامعلوم ملزم کی جانب سے مزید 4 خواتین کو چاقو کے وار سے زخمی کیے جانے کی تصدیق کی۔

یہ واقعات عزیز بھٹی اور شارع فیصل پولیس تھانوں کی حدود میں پیش آئے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: خواتین پر حملے کے شبے میں 6 افراد گرفتار

ترجمان کا کہنا تھا کہ پہلے واقعے میں گلستان جوہر میں واقع معروف ملینیم مال کے قریب نورین نامی خاتون کو چاقو کے وار سے زخمی کیا گیا۔

عزیز بھٹی تھانے کی حدود میں پیش آنے والے دوسرے واقعے میں نیپا پُل سے متصل عزیز بھٹی پارک کے قریب مشتبہ موٹر سائیکل سوار شخص نے عریشہ نامی خاتون کو چاقو کے وار سے زخمی کیا۔

خواتین پر حملے کا تیسرا واقعہ شارع فیصل پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع گلشن جمال میں پیش آیا، جہاں موٹر سائیکل سوار مشتبہ شخص نے سونیا نامی خاتون کو حملہ کرکے زخمی کیا۔

چوتھا حملہ گلشن اقبال میں پیش آیا جہاں مبینہ طور پر چاقو بردار شخص کے حملے میں 13 سالہ لائبہ زخمی ہوئی، جسے طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال لے جایا گیا۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر نے ڈان کو بتایا کہ پولیس کو حملہ آور سے متعلق چند شواہد ملے ہیں اور تکنیکی نگرانی کی مدد سے اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: خواتین کو ’چاقو‘ سے زخمی کرنے والے حملہ آور کی تلاش جاری

انہوں نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 10 خواتین پر چاقو سے حملوں کا اعتراف کیا۔

تاہم متعلقہ پولیس تھانوں میں اب تک 9 مقدمات درج کرائے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات فیصل آباد اور راولپنڈی میں پیش آتے رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خواتین پر حملوں کے واقعات کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے رابطہ کیا اور انہیں ملزم کی جلد از جلد گرفتاری کی ہدایت کی۔