کھانے کے فوری بعد یہ کام کرنے سے گریز کریں
ہم میں سے بیشتر افراد کی زندگیاں بہت مصروف ہوتی ہیں اور اس سے روزمرہ کے امور بھی تماثر ہوتے ہیں۔
دفتر میں وقت پر پہنچنے کے لیے جلدی میں ناشتہ کیا جاتا ہے اور پھر نہانے چلے جااتے ہیں اور یہ دونوں ہی بظاہر بے ضرر عادتیں لگتی ہیں۔
تاہم کچھ چیزیں ایسی ہیں جو کبھی بھی کسی بھی وقت کے کھانے کے بعد کرنا نقصان دہ ہوسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں : وہ غذائیں جو ایک ساتھ نہیں کھانی چاہئیں
نہانا
جب شاور لیتے یا نہاتے ہیں تو جسم کا درجہ حرارت تھوڑا سا بڑھ جاتا ہے، اس پر قابو پانے کے لیے جسم جلد میں معمول سے تھوڑا زیادہ خون بھیجتا ہے، جس سے نظام ہضم کا عمل متاثر ہوسکتا ہے جبکہ میٹابولزم بھی سست ہوجاتا ہے۔ کھانے کے کم از کم آدھے گھنٹے بعد ہی نہانا چاہئے۔
چائے پینا
بیشتر افراد کے لیے کھانے کے بعد ایک کپ غذا کا لازمی حصہ ہوتا ہے، مگر مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق بظاہر یہ بے ضرر عادت آئرن کے ہضم کے عمل میں مداخلت کرتی ہے، آئرن وہ جز ہے جو انسانی جسم کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بچوں، حاملہ خواتین اور آئرن کی کمی کے شکار افراد کو کھانے کے ایک گھنٹے بعد تک چائے پینے سے گریز کرنا چاہئے۔
سونا
کھانے کے بعد سونا بہت نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے، پیٹ بھرے ہونے کی صورت میں سونے سے سینے میں جلن، تیزابیت اور ڈکار وغیرہ کی شکایت ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ مختلف رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دوپہر یا رات کے کھانے کے فوری بعد سونا فالج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق کھانے کے بعد کم از کم دو گھنٹے بعد سونے کے لیے بستر پر لیٹنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں : مصالحے دار غذائیں متعدد امراض سے تحفظ دیں
ورزش
طبی ماہرین کھانے کے بعد ورزش کی بھی مخالفت کرتے ہیں، جب پیٹ بھرا ہوا ہو تو ورزش کرنا ہچکیوں اور دل متلانے کی شکایت پیدا کرسکتا ہے جبکہ بدترین حالات میں ٹراما اور تشنج کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔ کھانے کے دو گھنٹے بعد ہی ورزش کرنے کے بارے میں سوچنا چاہئے۔
تمباکو نوشی
ویسے تو یہ عادت کسی بھی طرح اچھی نہیں، تاہم کھانے کے فوری بعد تمباکو نوشی کرنا نکوٹین کے جذب ہونے کی شرح کو دوگنا بڑھا دیتا ہے، جس سے اس کے نقصان دہ اثرات بھی بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔ اسی طرح تمباکو نوشی غذا میں موجود وٹامنز اور منرلز کے جسم میں جذب ہونے میں رکاوٹ بنتی ہے۔ کھانے کے کم از کم بیس منٹ بعد ہی سیگریٹ کو جلانا چاہئے۔