دنیا

بھارت: 7سالہ بچی کے ریپ کا ملزم پولیس اہلکار گرفتار

اترپردیش میں نشے کی حالت میں بچی کے ریپ کے الزام میں اہلکار کو گرفتار کیا ہے اور میڈیکل ٹیسٹ بھی کیے جارہے ہیں،پولیس

بھارتی پولیس کے ایک اہلکار کو مبینہ طور پر نشے کی حالت میں سات سالہ بچی کا ریپ کرنے کے الزام پر گرفتار کر لیا گیا۔

اے ایف پی کو پولیس سپرینٹنڈنٹ وی پن ٹاڈا نے بتایا کہ ریاست اترپردیش میں ایک اہلکار کے کوارٹر میں بچی کو برہنہ دیکھ کر ساتھی پولیس اہلکاروں نے خطرے کو بھانپ لیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم نے بچی کو میڈیکل جائزے کے لیے بھیجا ہے اور حتمی رپورٹ کا انتظار ہے'۔

وی پی ٹاڈا نے کہا کہ 'پولیس اہلکار کے بھی میڈیکل ٹیسٹ کیے جائیں گے تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا جاسکے کہ انھوں نے کوارٹر میں نشہ کیا تھا یا نہیں'۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت: ریپ کا شکار 10 سالہ بچی کے ہاں بچے کی پیدائش

بھارتی خبرایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مقامی رہائشیوں میں طیش بڑھ گیا تھا اور انھوں نے پولیس پوسٹ کو بھی نذرآتش کرنے کی کوشش کی۔

دوسری جانب پولیس سپرینٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ جب ہجوم کو یقین دلایا گیا کہ ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے تو وہ منتشر ہوگئے۔

خیال رہے کہ بھارت میں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں اور کم عمروں کے ساتھ جنسی زیادتی کے ریکارڈ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:دہلی گینگ ریپ: تمام ملزمان کی سزائے موت برقرار

بھارتی حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق 2015 میں اس طرح کے20 ہزار واقعات پیش آئے تھے۔

یاد رہے کہ 2012 میں دہلی میں ایک طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ کے بعد بھارتی قوانین کے خلاف دنیا بھر میں تشویش کا اظہار کیا گیا تھا جبکہ بھارت میں احتجاج کی ایک شدید لہر اٹھی تھی۔

دہلی واقعے کے بعد بھارتی قوانین میں سختی کی گئی لیکن اس کے باوجود جنسی طور پر ہراساں کرنے اور زیادتی کے واقعات تاحال پیش آرہے ہیں۔