پاکستان

توہین عدالت: عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کروا دیا

پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے جمع کرائے جانے والے جواب کا 27 ستمبر کو جائزہ لیا جائے گا، الیکشن کمیشن

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں اپنے خلاف زیرِسماعت توہین عدالت کیس میں جواب جمع کرادیا تاہم وہ کمیشن کی ہدایات کے باوجود ایک مرتبہ پھر خود پیش نہیں ہوئے۔

یاد رہے کہ تحریک انصاف کے سابق بانی رکن اکبر ایس بابر نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی تھی، انہوں نے نومبر 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر بھی ایک درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کر رکھی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بینچ نے مذکورہ درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بھی موجود تھے جبکہ عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے۔

خیال رہے کہ مذکورہ کیس کی 14 ستمبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں 25 ستمبر کو خود پیش ہونے کا حکم دیا تھا، بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے انہیں شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس: عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری

آج (25 ستمبر) کو ہونے والی سماعت کے دوران بابر اعوان نے عمران خان کی جانب سے جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرانے کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی چیئرمین کے وارنٹ گرفتاری کی معطلی سے متعلق ہائی کورٹ کا حکم بھی پیش کیا۔

بابر اعوان نے کمیشن کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فل بینچ کل الیکشن کمیشن کے توہین عدالت کے اختیار سے متعلق سماعت کرے گا۔

جس پر چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ 'آپ نے جواب جمع کرادیا اب بحث کی کیا ضرورت ہے، ہم نے آپ کو 3 سال سے وقت دیا ہوا ہے'۔

بابر اعوان نے اپنے جواب میں کہا کہ عمران خان کے وکیل نے توہین آمیز الفاظ پر مبنی جواب واپس لے لیا تھا اور وکیل نے عمران خان کی جانب سے ہی جمع کرایا گیا, جو اب واپس لیا تھا۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل کا کہنا تھا کہ 'جب الفاظ واپس لے لیے گئے تو معاملہ ختم ہوگیا'۔

یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس: عمران خان 14 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب

جس پر رکن الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے کہا کہ وکیل نے تو الیکشن کمیشن سے غیر مشروط معافی مانگی تھی، جواب میں بابر اعوان نے کہا کہ وکیل نے میرے موکل کی جانب سے ہی معافی مانگی تھی۔

بابر اعوان نے کمیشن سے استدعا کی کہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کی جائے اور عمران خان کو جاری کیا گیا شوکاز نوٹس بھی ختم کیا جائے۔

اس موقع پر اکبرایس بابر کے وکیل نے عمران خان کے خلاف شوکاز نوٹس واپس لینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے الیکشن کمیشن سے معافی کا ایک لفظ بھی نہیں کہا گیا۔

مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس: الیکشن کمیشن میں عمران خان کا جواب جمع

جس کے بعد کمیشن نے توہین عدالت کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے جواب کا 27 ستمبر کو جائزہ لیا جائے گا، جس کے بعد فیصلہ سنایا جائے گا۔

تاہم ساتھ ہی الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر کی جانب سے متفرق درخواست پر بھی عمران خان کو 27 ستمبر کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔