پاکستان

’مشرف ٹاک شوز چھوڑ کر عدالتوں کا سامنا کریں‘

آصف زرداری کو بینظیر بھٹو کےقتل کا اصل ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے بعد بختاور اور آصفہ بھٹو زرداری کی پرویز مشرف پر تنقید

سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے قتل کا اصل ذمہ دار ٹھہرائے جانے کے بعد بختاور اور آصفہ بھٹو زرداری نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپنی والدہ کا ’قاتل‘ قرار دے ڈالا۔

اپنی ناگواری اور تعجب کے اظہار کے لیے سابق صدر آصف علی زرداری اور بینظیر بھٹو کی دونوں صاحبزادیوں نے معروف سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا سہارا لیا۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں آصفہ بھٹو زرداری نے پرویز مشرف کو ’مظلوم کو قصوروار ٹھہرانے کا مرتکب' قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘میڈیا کی جانب سے فرار ہوجانے والے قاتل کو دی جانے والی توجہ پر بیزار اور حیران ہوں'.

ادھر بختاور بھٹو زرداری نے بھی پرویز مشرف کو ٹی وی ٹاک شوز چھوڑ کر عدالتوں کا سامنا کرنے کا مشورہ دیا.

ایک ٹوئیٹ میں بختاور کا کہنا تھا کہ 'مشرف بزدلوں کی طرح ملک سے بھاگ گئے اور اب گالف کورسز میں مصروف ہیں، وہ پاکستان آئیں اور اصل عدالتوں کا سامنا کریں'.

خیال رہے کہ گذشتہ روز اپنے ایک ویڈیو پیغام میں جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا تھا کہ بھٹو خاندان کی تباہی کے ساتھ مرتضیٰ بھٹو اور بینظیر بھٹو کے قتل کے ذمہ دار آصف علی زرداری ہیں اور دونوں کا قتل انہوں نے کروایا ہے۔

سابق صدر نے کہا تھا کہ 'مرتضیٰ بھٹو کے قتل کی تفتیش کے لیے آصف زرداری نے اپنے دور صدارت کے 5 سالوں میں کچھ نہیں کیا، کیونکہ وہ خود اس میں ملوث تھے، اب جو کام خود کروایا ہے تو اس کی تحقیقات کیوں کرواتے'۔

مزید پڑھیں: بینظیر قتل کیس کا فیصلہ،مشرف اشتہاری قرار، پولیس افسران گرفتار

واضح رہے کہ 27 دسمبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسے کے بعد خود کش حملہ اور فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا تھا، اس حملے میں 20 دیگر افراد بھی جاں بحق ہوئے تھے۔

گذشتہ ماہ 31 اگست کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس کا فیصلہ سنایا تھا، جس میں 5 گرفتار ملزمان کو بری کردیا گیا تھا جبکہ سابق سٹی پولیس افسر (سی پی او) سعود عزیز اور سابق سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) خرم شہزاد کو مجرم قرار دے کر 17، 17 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، اس کے ساتھ مرکزی ملزم سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

تاہم آصف علی زرداری نے بے نظیر قتل کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں چیلنج کر رکھا ہے۔