دنیا

پاکستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانے ختم ہونا ضروری ہے، افغان صدر

مجھے امید ہے کہ پاکستان کو اس بار واضح پیغام مل گیا ہوگا کہ اب معاملات پہلے کی طرح نہیں چل سکتے، اشرف غنی

افغان کے صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ختم ہونا انتہائی ضروری ہے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق یہ بات انہوں نے اقوامی متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے سائیڈ لائن ملاقات سے قبل کہی۔

ملاقات کے بعد میڈیا کے سامنے ڈونلڈ ٹرمپ اور اشرف غنی دونوں نے پاکستان کا نام نہیں لیا۔

تاہم افغان صدر کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طویل امریکی جنگ اور شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے خطرے کو ختم کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ماہ اعلان کردہ منصوبے پر عمل درآمد کے لیے پاکستان کا کردار کلیدی ہے۔

اشرف غنی نے ’نیشنل پبلک ریڈیو کو انٹرویو کے دوران کہا کہ ’دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔‘

یاد رہے کہ اگست میں ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کیا تھا۔

پاکستان کی جانب سے طالبان دہشت گردوں اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کے باوجود امریکا نے فوجی امداد روکنے کی دھمکی بھی دی تھی۔

اشرف غنی نے کہا کہ ’مجھے امید ہے کہ پاکستان کو اس بار واضح پیغام مل گیا ہوگا کہ اب معاملات پہلے کی طرح نہیں چل سکتے، جبکہ یہ ان کے نہ کسی کے مفاد میں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے امریکا سے اس طرح پہلے کبھی مذاکرات نہیں کیے اور امید ہے کہ وہ دانشمندانہ قدم اٹھاتے ہوئے مشترکہ قومی مفادات کو ترجیح دے گا۔‘

افغان صدر سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان اور دیگر دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے افغانستان کے اقدامات کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ افغان ۔ امریکی فورسز نے مشترکہ طور پر طالبان کے خلاف بڑی اور موثر کامیابی حاصل کی ہے۔