ایران کے دارالحکومت کو آپ کیسا پائیں گے؟
ایران کے حوالے سے کافی عرصے سے عدم اعتماد اور غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں جبکہ یہاں عام طور پر مغربی ممالک سے لوگ سیاحت کے لیے آنا پسند نہیں کرتے۔
مگر اب ایران کو دنیا کے لیے مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے، یہاں کی عرب و فارسی طرز تعمیر پر مشتمل تاریخی عمارات اور مہمان نوازی سفر کو زندگی بھر یاد رہنے والا تجربہ بنا دیتی ہے۔
اور ایسا ہی کچھ ان دو یورپی سیاحوں اسٹیو ہانیشک اور ڈیوڈ کے ساتھ بھی ہوا، جو ایران کی خوبصورتی کی کھوج میں اس تاریخی سرزمین پر پہنچے۔
مینار آزادی، تہران
ان دونوں نے تہران میں جس مقام کو سب سے پہلے دیکھا، وہ مینار آزادی تھا، جو ایران کی قومی یادگاروں میں سے ایک ہے۔
ڈیڑھ کروڑ آبادی پر مشتمل ایرانی دارالحکومت کی اس یادگار کی تعمیر 1971 میں اس وقت کے بادشاہ، شاہ رضا شاہ پہلوی نے بادشاہت کے ڈھائی ہزار سال مکمل ہونے پر کروائی تھی، جو کہ شہر کے مغربی داخلی راستے پر واقع ہے جبکہ یہ ثقافتی کمپلیکس کا حصہ ہے، جس کے تہہ خانے میں ایک میوزیم بھی موجود ہے۔