سکھر: بارودی مواد پھٹنے سے 4 افراد جاں حق
صوبہ سندھ میں سکھر کے مقام پر قائم روہڑی سیمنٹ فیکٹری میں بارودی مواد پھٹنے سے 3 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 4 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق واقعہ سکھر میں قائم روہڑی سیمنٹ فیکٹری میں پیش آیا جہاں پولیس کے اسپیشل برانچ کے بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار باردوی مواد کو ناکارہ بنانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔
پولیس نے بتایا کہ سرچ آپریشن کے دوران سیمنٹ فیکٹری میں 2000 کلو گرام بارودی مواد موجود تھا، جسے تلف کیا جارہا تھا کہ وہ پھٹ گیا۔
پولیس نے بتایا کہ بارودی مواد کو ناکارہ بنانے کے دوران ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پولیس کے 2 بی ڈی ایس اہلکار، رینجرز کا ایک جوان اور فیکٹری کا ایک ملازم جاں بحق ہوگیا اور 9 افراد زخمی بھی ہوئے۔
مزید پڑھیں: سکھر: چینی انجینئر کی گاڑی کے قریب ریموٹ کنٹرول دھماکا
انھوں نے بتایا کہ زخمیوں میں 6 رینجرز اہلکار اور فیکٹری کے جنرل مینجر بھی شامل ہیں۔
دھماکے کے باعث علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا، موقع پر موجود پولیس اور ریسکیو اہلکاروں نے زخمیوں اور لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔
عینی شاہدین کے مطابق واقعے کے زخمیوں میں متعدد سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سکھر: آئی ایس آئی کے مقامی دفتر پر حملہ، سات ہلاک
سینئر سپرنٹڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سکھر امجد شیخ کا کہنا تھا کہ مختلف علاقوں سے گرفتار دہشت گردوں سے ملنے والے بارودی مواد کو سیمنٹ فیکٹری میں تلف کیا جارہا تھا کہ وہ دھماکے سے پھٹ گیا۔
انہوں ںے بتایا کہ دھماکا خیز مواد کے ساتھ 3 ہزار ڈیٹونیٹر بھی موجود تھے۔
ان کے مطابق جس وقت دھماکا ہوا وہاں پولیس، رینجرز کے علاوہ دیگر قانون فانذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موجود تھے۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے روہڑی فیکٹری دھماکے میں سیکیورٹی اہلکاروں سمیت متعدد افراد کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آئی جی کو واقعے کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ بارودی مواد کہاں سے آیا تھا، اسے فیکٹری میں کیوں لایا گیا اور اگر یہ بارودی مواد کرشنگ کے لیے استعمال کیا جانا تھا تو اسے ناکارہ بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی'۔