تانیہ قتل کیس: پولیس نے نامزد مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا
جامشورو پولیس نے تانیہ خاصخیلی قتل میں نامزد مرکزی ملزم کوسندھ کے علاقے نئی باران سے گرفتار کرلیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس حیدرآباد خادم رند نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تانیہ قتل کے نامزد مرکزی ملزم محمد خان نوحانی کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
انھوں نے ایس ایس پی عرفان بہادر اور اے ایس پی سیہون ڈاکٹرسمیع کو قتل کے مرکزی دوسرے ملزم کو گرفتار کرنے پر ایک، ایک لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا۔
خیال رہے کہ مقتولہ تانیہ خاصخیلی کے والد غلام قادر خاصخیلی نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ سندھ کے علاقے جھانگارا بجارا کے ایک بااثر شخص خانو نوحانی اپنے مسلح ساتھیوں کے ہمرا ان کے گھر میں داخل ہوئے اور فائرنگ کرکے تانیہ کو قتل کردیا۔
ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے مقتولہ تانیہ خاصخیلی کے والد غلام قادر خاصخیلی کا کہنا تھا کہ مبینہ ملزم خانو نوحانی نے اپنے 2 ساتھیوں کے ہمراہ ان کے گھر پر حملہ کیا، گھر کے تمام افراد کو اسلحے کے زور پر ایک کمرے میں بند کردیا، جبکہ خانو نوحانی نے تانیہ کو اغوا کرنے کی بھرپور کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں:شادی سے انکار پر لڑکی کا قتل: اہلخانہ انصاف کے منتظر
غلام قادر خاصخیلی نے بتایا کہ خانو نوحانی، تانیہ کو ہر صورت اغوا کرکے اپنے ساتھ لے جانا چاہتا تھا مگر ان کی بیٹی نے سخت مزاحمت کی، جس پر ملزم نے اسے مبینہ طور پر فائرنگ کرکے قتل کردیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مقتولہ کے والد کا کہنا تھا کہ انہوں نے تھانہ جھانگارا میں مرکزی ملزمان خانو نوحانی اور مولا بخش نوحانی سمیت تین افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا۔
ڈی آئی جی حیدرآباد نے کہا کہ خان نوحانی کے ساتھی نامزد دوسرے ملزم مولابخش عرف مولو کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:تانیہ قتل کیس کے اہم ملزم کو گرفتار کرلیا، پولیس
ان کا کہنا تھا کہ تانیہ کے والد غلام قادر خاصخیلی کی جانب سے 7 ستمبر کو دائر ایف آئی آر میں انھیں نامزد کیا گیا تھا جس پر سیکشن 302، 34 پی پی سی کے تحت کرائم نمبر 18/2017 درج کیا گیا تھا۔
انھوں نے کہا کہ 'ہم نے ایف آئی آر میں انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی شق 6/7 بھی شامل کرلی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے مختلف علاقوں میں 50 کارروائیاں کیں جبکہ انھوں نے آلہ قتل بھی برآمد کرنے کی بھی تصدیق کردی۔
ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ اب ہم باقاعدہ تفتیش شروع کریں گے اور اس حوالے سے ڈیجیٹل اور فورنزک ثبوت جمع کریں گے۔
خیال رہے کہ 19 سالہ تانیہ کے قتل کا نوٹس وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور آئی سندھ اے ڈی خواجہ نے بھی لیا تھا اور دونوں نے مقتولہ کے گھر جاکر اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو قاتلوں کی گرفتاری کی ہدایت کی تھی۔
سندھ پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے تھانہ جھانگارا میں درج تانیہ خاصخیلی قتل کیس میں نامزد ملزمان کی گرفتاری پر جامشورو پولیس پارٹی کے لیے دولاکھ روپے نقد اور تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا ہے۔