پاکستان

سابق سینیٹر کا مغوی بیٹا 4 ماہ بعد بازیاب

وکی کمار کو 20 مئی کو ان کی چاول کی مل سے گن پوائنٹ پر اغوا کیا گیا تھا۔

ڈیرہ مراد جمالی: معروف تاجر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے سابق سینیٹر کے صاحبزادے وکی کمار کو 4 ماہ بعد بازیاب کراکر ان کے گھر منتقل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ انہیں 20 مئی کو ان کی چاول کی مل سے گن پوائنٹ پر اغوا کیا گیا تھا، وہ وہاں اپنے دوستوں کے ساتھ موجود تھے۔

بازیاب ہونے والے تاجر کے والد حیمان داس نے ڈان کو تصدیق کی کہ ان کا بیٹا 118 دنوں تک مغوی رکھے جانے کے بعد واپس بحفاظت گھر لوٹ آیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تاجر کو اغوا کے بعد قلات میں رکھا گیا تھا۔

پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ابتدا میں ضلع نصیر آباد کے مختلف مقامات پر کارروائیاں کی تھیں تاہم مغوی تاجر کے حوالے سے معلومات نہیں مل پائیں تھی۔

تاہم مغوی کی قلات میں موجودگی کے بارے میں اطلاع کے بعد ضلع نصیر آباد اور ضلع قلات کے قبائلی عمائدین کی مدد سے اغوا کاروں سے بات چیت کرنے میں کامیاب ہوئے جس کی وجہ سے مغوی کی بازیابی ممکن ہوپائی۔

ذرائع کے مطابق قبائلی عمائدین، جنہوں نے مغوی تاجر کی بازیابی کے لیے کوششیں کیں، ان میں سردار چنگیز خان ساسولی، چیئرمین قلات ڈسٹرکٹ کونسل، سابق صوبائی وزیر میر عبدالغفور لہری، حافظ اللہ جتاک، ماما واحد بنگش بنگلزئی، شوکت بنگلزئی اور حاجی رحمت اللہ بنگلزئی شامل ہیں۔

تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ اغوا کاروں نے کن شرائط پر تاجر کو رہا کیا، تاہم اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ اغوا کاروں نے ان کی بازیابی کے لیے بھاری تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔

مغوی تاجر کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ انہوں رہائی کے لیے تاوان ادا نہیں کیا، ان کے والد کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کو مکمل طور پر قبائلی عمائدین کی کوششوں کے ذریعے بازیاب کرایا گیا۔


یہ رپورٹ 17 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی