سائنس و ٹیکنالوجی

ایپل کا سب سے 'بہترین' آئی فون ایکس

نئے آئی فونز کے ساتھ ساتھ ایپل واچ، ایپل ٹی وی اور آئی او ایس کی اپ ڈیٹس کو متعارف کرائے جانے کی توقع ہے۔

ایپل نے اپنی ڈیوائس کے 10 سال مکمل ہونے پر ایک مکمل ری ڈیزائن آئی فون سمیت مجموعی طور پر تین آئی فونز متعارف کرا دیئے ہیں۔

کیلیفورنیا میں ایپل کے ہیڈ آفس کے اسٹیو جابز تھیٹر میں ایک تقریب کے دوران یہ نئے آئی فونز پیش کیے گئے۔

دو فون تو گزشتہ سال آئی سیون اور سیون پلس کے اپ ڈیٹ ورژن ہیں، جنھیں آئی فون 8 اور آئی فون 8 پلس کا نام دیا گیا ہے، جبکہ اس ڈیوائس کی دسویں سالگرہ پر خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا آئی فون ایکس ہے۔

آئی فون ایکس

اسکرین شاٹ

یہ ایپل کا اب تک کا سب سے بہترین آئی فون ہے جس میں پہلی بار ہوم بٹن کو ہوم اسکرین سے نکال دیا گیا ہے جبکہ پہلی بار ہی او ایل ای ڈی ٹیکنالوجی کو ڈسپلے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

5.8 انچ کے اس لگ بھگ بیزل لیس فون میں تھری ڈی ٹچ موجود ہے جبکہ کمپنی کے مطابق 458 پکسل فی انچ کا ریشو ہے اور یہ ایچ ڈی آر ویڈیو کو سپورٹ کرتا ہے۔

اسی طرح فون کو چہرے سے بھی ان لاک کیا جاسکتا ہے اور اسے فیس آئی ڈی کا نام دیا گیا ہے اور کمپنی کے مطابق ملی سیکنڈز میں ڈیوائس کو ان لاک کرنے والی ٹیکنالوجی ہے۔

اسی طرح اینی موجی کا فیچر دیا گیا ہے جسے آپ چہرے سے کنٹرول کرکے ایموجی کے تاثرات کو بدل سکتے ہیں، جبکہ فیس فلٹرز دیئے گئے ہیں، جو کہ اسنیپ چیٹ سے ملتے جلتے ہیں۔

اس فون میں بھی ایپل کے اے الیون بائیونک پراسیسر کو دیا گیا ہے، جبکہ وائرلیس چارجنگ، واٹر اور ڈسٹ ریزیزٹنٹ بھی ہے۔

اسی طرح یہ بھی ڈوئل کیمرہ فون ہے، جو کہ بارہ، بارہ میگا پکسل کے ہیں اور کمپنی کے مطابق یہ بڑے اور تیز سنسرز کے ساتھ ہیں، اسی طرح نئے فلر فلٹر، ڈیپر پکسلز اور ایف 1۔8، ایف 2۔4 آپرچرز دیئے گئے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کے فرنٹ پر بھی 2 کیمرے ہیں، تاہم ایک انفراریڈ جبکہ دوسرا معمول کا سیلفی کیمرہ ہے۔

اسکرین شاٹ

اس کے فرنٹ کیمرے میں بھی ڈوئل کیمرے جیسی طاقت رکھی گئی ہے کیونکہ اس میں پورٹریٹ لائٹنگ موڈ دیئے گئے ہیں جن کے لیے عام طور پر دو کیمروں کی ضرورت پڑتی ہے۔

اس فون کی بیٹری لائف آئی فون سیون پلس کے مقابلے میں دو گھنٹے زیادہ ہے اور اسے بڑھانے کے لیے سافٹ وئیر کی مدد لی گئی ہے جبکہ بیٹری بھی گزشتہ ماڈل سے کچھ بڑی ہے۔

یہ ایپل کی تاریخ کا سب سے مہنگا فون ہے جس کی قیمت 999 ڈالرز (ایک لاکھ 5 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) ہے اور اس کے پری آرڈر 27 اکتوبر جبکہ صارفین کو 3 نومبر سے ملنا شروع ہوگا۔

آئی فون ایٹ اور ایٹ پلس

اسکرین شاٹ

آئی فون ایٹ اور ایٹ پلس اگیومینٹڈ ٹیکنالوجی سے لیس اس کمپنی کے پہلے فونز ہیں، جن میں فور ایس کی طرح گلاس بیک دی گئی ہے، تاہم ان میں ہوم بٹن موجود ہے۔

آئی فون ایٹ اور ایٹ پلس میں ایپل کے نئے اے الیون بائیونک پراسیسر دیا گیا ہے جو کہ سکس کور ہے، یعنی یہ گزشتہ سال کے ماڈلز کے مقابلے میں 70 فیصد تیز ہیں۔

ایپل کے مطابق ان فونز کے کیمرے اور سی پی یو اگیومینٹڈ ٹیکنالوجی کے لیے تیار کیے گئے ہیں، اور اس طرح انہیں اینڈرائیڈ ڈیوائسز پر سبقت حاصل ہوگئی ہے۔

آئی فون ایٹ میں 12 میگا پکسل کا ایک جبکہ جبکہ آئی فون ایٹ پلس ڈوئل 12 میگا پکسل کے دو کیمرے دیئے گئے ہیں۔

ان فونز میں کمپنی کے نئے آئی ایس پی کو دیا گیا ہے جس سے کیمرہ کم روشنی میں تیزی سے آٹو فوکس کرنے کی صلاحیت کے حامل ہوگئے ہیں، بہتر پکسل پراسیسر اور پہلی بار ہارڈوئیر ملٹی بینڈ نوائز رڈکشن جیسے فیچرز دیئے گئے ہیں۔

آئی ایس پی ایپل کا فوٹوگرافی کے لیے خفیہ ہتھیار ہے اور یہ مشین لرننگ فیچر تصاویر کو بہتر بنانے کا کام کرتا ہے۔

دونوں فونز میں نئے کیمرہ سنسرز دیئے ہیں اور آئی فون ایٹ پلس میں یہ لینسز ایف 1.8 اور ایف 2.8 آپرچرز کے ساتھ ہیں جو کہ سیون پلس کے ٹیلی فوٹو سے زیادہ برائٹ ہیں۔

اسی طرح نئے کلر فلٹر اور دیگر فیچر کے ذریعے ایپل نے ان فونز کے کیمروں کو ہر طرح سے پہلے کے مقابلے میں بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔

کمپنی کے مطابق پورٹریٹ موڈ کو بھی پہلے سے بہتر کیا گیا ہے اور یہ لوگوں کے چہروں کا رئیل ٹائم میں تجزیہ کرکے بہتر کرتا ہے جبکہ پس منظر کو مکمل طور پر بلیک کردیتا ہے۔

ایپل کا دعویٰ ہے کہ آئی فونز کی ویڈیوز کا فیچر اس وقت کسی بھی اسمارٹ فون کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے۔

کمپنی نے اپنی تاریخ میں پہلی بار آئی فون ڈیوائسز میں وائرلیس چارجنگ کے فیچر کو بھی متعارف کرایا۔

آئی فون ایٹ 32 جی بی، 128 جی بی اور 256 جی بی جبکہ آئی فون ایٹ پلس 64 جی یا 256 جی بی کے ورژن میں دستیاب ہوں گے جن میں آئی او ایس آپریٹنگ سسٹم ہوگا جبکہ اس سسٹم کو انیس ستمبر سے ہر ایک ڈاﺅن لوڈ کرسکتا ہے۔

آئی فون ایٹ کی قیمت 699 ڈالرز (73 ہزار روپے سے زائد) جبکہ آئی فون ایٹ پلس کی 799 ڈالرز (84 ہزار روپے سے زائد) سے شروع ہوگی، جن کے پری آرڈر پندرہ ستمبر جبکہ بائیس ستمبر سے یہ صارفین کے لیے دستیاب ہوں گے۔

ایپل واچ

اسکرین شاٹ

تقریب کا آغاز ایپل کی جانب سے نئی ایپل واچ کو متعارف کرائے جانے سے ہوا تھا۔

ایپل کے سی ای او ٹم کک کا کہنا تھا کہ ایپل واچ اس وقت دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گھڑی ہے اور اس نے رولیکس، فوسل، امیگا اور دیگر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جبکہ اس کی فروخت میں گزشتہ ایک سال کے دوران پچاس فیصد اضافہ ہوا۔

اس نئی گھڑی میں فور جی ایل ٹی سیلولر کنکشن دیا گیا ہے اور اب فون کال کے لیے آئی فون سے کنکٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

کمپنی کے مطابق پہلے سے بہتر وائی فائی کے ساتھ اس کا حجم گزشتہ سال کے ماڈل جتنا بھی ہے۔

کمپنی کے مطابق ایپل واچ کے لیے آپریٹنگ سسٹم واچ او ایس فور انیس ستمبر سے ڈاﺅن لوڈ کے لیے دستیاب ہوگا۔

اس ایپل واچ جسے ایپل واچ سیریز تھری کا نام دیا گیا ہے، میں ایک الیکٹرونک سم کارڈ دیا جائے گا۔

اسی طرح سیلولر کنکشن سے ایپل واچ پر ایپل میوزک سے براہ راست موسیقی کو بھی اسٹریم کیا جاسکے گا، جبکہ پہلی بار ڈیجیٹل اسسٹنٹ سری کو بھی استعمال کیا جاسکے گا۔

اس گھڑی کی قیمت 329 ڈالرز سے شروع ہوگی اور یہ بغیر سیلولر فنکشن والی گھڑی ہوگی جبکہ سیلولر کنکشن کے ساتھ اس کی قیمت 399 ڈالرز سے شروع ہوگی، اور یہ مختلف ممالک میں 22 ستمبر سے دستیاب ہوگی۔