پاکستان

’مریم نواز کو عوام کو اربوں پتی بننے کے گر سکھانے چاہیے‘

دنیا کے بڑے بڑے ممالک کے حکمراں کروڑ پتی نہیں بن سکے لیکن نواز شریف کے بچے ارب پتی بن گئے، عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا کے بڑے بڑے ممالک کے حکمراں کروڑ پتی نہیں بن سکے لیکن نواز شریف کے بچے ارب پتی بن گئے، جبکہ مریم نواز کو عوام کو اربوں پتی بننے کے گر سکھانے چاہیے۔

لاہور کے حلقہ این اے 120 میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’17 ستمبر کا ضمنی انتخان عام نہیں ہے، اس دن پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا، پاکستان کے اداروں سے کبھی کمزور کو انصاف نہیں ملا، ملک میں طاقتور طبقہ ہر ناجائز کام کر سکتا ہے لیکن کمزور طبقہ اپنا جائز کام بھی نہیں کرا سکتا، 17 تاریخ کو عوام ووٹ ڈال کر سپریم کورٹ کے ججز کا شکریہ ادا کریں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’این اے 120 میں عوام کا ووٹ سپریم کورٹ کو مضبوط کرے گا، عوام کے ووٹوں سے سپریم کورٹ کے ججز کو حوصلہ ملے گا، عوام کا ووٹ فیصلہ کرے گا پاکستان کس طرف جائے گا، حلقے میں بڑے دو نمبر لوگ ہیں جو ظلم کرتے ہیں، 17 ستمبر کو ووٹ ڈال کر ان لوگوں کو پیغام دینا ہے کہ کرپٹ افراد کا ٹھکانہ جیل ہونا چاہیے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اربوں روپے چوری کرنے والوں کو پولیس سلام کرتی تھی لیکن اب ہم ایک نئے دور میں جارہے ہیں، نیا پاکستان بننے جارہا ہے، کیا عوام آپ اس شخص کو ووٹ ڈالیں گے جس کو عدالت نے صفائی کا پورا موقع دیا، سوا سال میں عدالت میں جواب جمع نہیں کرایا گیا اور جب سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تو سابق وزیر اعظم نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا، جبکہ انہوں نے عدالت میں جعلی قطری خط پیش کیا۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’نواز شریف کا لندن میں محل جیلوں میں قید سارے چوروں کی چوری سے زیادہ ہے، اگر اتنے بڑے ڈاکو کو ووٹ ڈالنے ہیں تو چھوٹے چوروں کا کیا قصور ہے، نواز شریف سمجھتے ہیں کہ طاقتور کو نہیں پکڑا جاسکتا اس لیے کہتے ہیں مجھے کیوں نکالا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’عوام مسلم لیگ (ن) کے لیے ووٹ مانگنے والی مریم نواز سے سوال پوچھیں کہ نواز شریف کے بچے کیسے ارب پتی بن گئے، حسن اور حسین نواز نے ایسا کیا کاروبار کیا کہ وہ برطانیہ میں 600 کروڑ روپے کے فلیٹ میں رہتے ہیں، جبکہ مریم نواز کو عوام کو اربوں پتی بننے کے گر سکھانے چاہیے۔‘

چیئرمین پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’وفاقی شماریات بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں پنجاب کے مقابلے میں 5 گنا غربت کم ہوئی، خیبر پختونخوا کی پولیس میں اصلاحات کی گئیں، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پولیس کی وردی تبدیلی کرکے کونسی تبدیلی لے آئے، خیبر پختونخوا میں سیاحت آئی ، لوگوں کو نوکریاں ملیں، جبکہ خیبر پختونخوا میں غربت اس لیے کم ہوئی کیونکہ وہاں عوام کو تحفظ ملا۔‘