پاکستان

مسافروں کیلئے پاکستانی کرنسی کی حد 10 ہزار روپے مقرر

کرنسی کی مقررہ حد پر نظرثانی بین الاقوامی مسافروں کی حقیقی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کی گئی ہے، اسٹیٹ بینک

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے کرنسی کی حد میں اضافے کے بعد پاکستان سے جانے والے اور پاکستان آنے والے مسافر اپنے ساتھ 10 ہزار روپے کیش رکھ سکیں گے۔

تاہم اسٹیٹ بینک کے بیان کے مطابق بھارت کے معاملے میں اس حد کو 500 روپے سے بڑھا کر 3 ہزار روپے کیا گیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے غیر ملکی زرمبادلہ قوانین کے مطابق نئی مقررہ حد پاکستانی بینک نوٹوں کے لیے مخصوص ہے جبکہ مسافر 10 ہزار ڈالر یا اس کے مساوی کسی بھی کرنسی کے نوٹ لے کر سفر کرسکتے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مقررہ حد پر نظرثانی ’بین الاقوامی مسافروں کی حقیقی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے‘ کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’وقت کے ساتھ ساتھ سامان اور سہولیات کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے مسافروں کی آسانی کے لیے کرنسی کی مقررہ حد میں اضافہ کیا گیا‘۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت کے علاوہ دیگر غیر ممالک کے مسافروں کو 3 ہزار روپے جبکہ بھارت آنے جانے والے مسافروں کو 500 پاکستانی روپے لے کر سفر کرنے کی اجازت تھی۔

ترجمان اسٹیٹ بینک نے ڈان کو بتایا کہ ’اس حوالے سے آخری اعلامیہ 1992 میں جاری ہوا تھا‘۔

تاہم ان مقررہ حدود پر عملدرآمد کم ہی دیکھنے میں آتا ہے، ایک مسافر کے مطابق ’میں 20 سال سے زائد عرصے سے پاکستان سے اور پاکستان کی جانب سفر کررہا ہوں، کبھی کبھار میرے پاس مقررہ حد سے زائد رقم موجود ہوتی ہے تاہم انتظامیہ نے آج تک کبھی میری تلاشی نہیں لی‘۔


یہ خبر 6 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔