مردم شماری نتائج پر ایم کیوایم کی قومی اسمبلی میں قرارداد
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے حالیہ مردم شماری کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس قرار داد جمع کرادی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری کے حوالے سے جاری ہونے والی دستاویزات صوبوں میں وسائل کی منصفانہ تقسیم میں کارآمد ثابت نہیں ہوں گی۔
قرارداد ایم کیوایم کے ارکان قومی اسمبلی نے شیخ صلاح الدین کی سربراہی میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے چیمبر میں جمع کرائی۔
قرارداد میں ایم کیوایم کا کہنا ہے کہ ملک میں ہونے والی چھٹی مردم شماری کے نتائج سندھ میں بالخصوص کراچی کے نتائج متنازع ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے شفاف اعدادوشمار کو سامنے لایا جائے کیونکہ موجودہ نتائج این ایف سی کے تحت وسائل کی منصفانہ تقسیم کے لیے درست نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں:مردم شماری نتائج: فاروق ستار کی آرمی چیف سے انصاف دلانے کی اپیل
ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ یہ ایک اہم اور عوامی نوعیت کا معاملہ ہے اس لیے اسمبلی میں اس کو زیر بحث لایا جائے۔
قبل ازیں ایم کیو ایم نے حالیہ مردم شماری کے نتائج قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے انصاف دلانے کی اپیل کی تھی۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی میں پریس کانفرنس میں 10 ستمبر کو مزار قائد پر پرامن احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کراچی اور سندھ کے تمام شہریوں کو احتجاج میں شریک ہونے کی دعوت دی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ شہری آبادی کو دیوار میں چنوادیا گیا ہے اور ساتھ ہی کراچی کے ساتھ زیادتی کو پاکستان کے ساتھ زیادتی قرار دیا تھا۔
فاروق ستار نے مردم شماری کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ شہری آبادی سے دشمنی کا مظاہرہ کیا گیا، ہم مردم شماری کے جبری نتائج قبول نہیں کریں گے۔
سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ شہری علاقوں کی آبادی کو جان بوجھ کر کم دکھایا گیا اور شہری علاقوں میں رہنے والوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔
ترقیاتی فنڈز
ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے حیدرآباد اور کراچی کے لیے اعلان کردہ ترقیاتی فنڈز کو جلد جاری کرنے کا مطالبہ کیا تاہم وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے حتمی تاریخ دینے سے گریز کیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس جب ختم ہوا تو ایوان میں متحدہ کے اراکین اسمبلی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے گرد جمع ہوگئے اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے سندھ خصوصا کراچی کے ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز کے مطالبات پر استفسار کیا۔
متحدہ اراکین کے مطابق وزیر اعظم سے ایوان میں کراچی اور حیدر آباد کے ترقیاتی فنڈز فوری جاری کرنے اور میئر کراچی کو اختیارات دینے سے متعلق بات کی جس پر وزیر اعظم نے کراچی اور حیدر کے لیے فنڈز کی جلد فراہمی کی نوید سنائی۔
مزید پڑھیں:وزیراعظم کا کراچی کیلئے 25 ارب روپے کے پیکج کا اعلان
ایم کیوایم کے رکن اسمبلی شیخ صلاح الدین کا کہنا تھا کہ ایوان میں وزیر اعظم کو دورہ کراچی کے دوران کیے گئے وعدے یاد کرائے گئے جس پر وزیر اعظم نے مجموعی ترقیاتی پیکج کی یقین دہانی کرائی ہے۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے عہدہ سنبھالنے کے بعد کراچی کے اپنے پہلے دورے میں کراچی کے لیے 25 ارب اور حیدر آباد کے لیے 5 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کا اعلان کیا تھا۔
کراچی میں گورنر سندھ محمد زبیر کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ مختلف ملاقاتوں میں سندھ کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق بات چیت ہوئی، کراچی میں ٹریفک کا نظام بہتر بنانے پر بات ہوئی جبکہ تاجروں کی مشکلات کو بھی ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔‘