پاکستان

مردم شماری نتائج: فاروق ستار کی آرمی چیف سے انصاف دلانے کی اپیل

ایم کیو ایم نے مردم شماری کے نتائج قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے 10 ستمبر کو مزار قائد پر پرامن احتجاج کا اعلان کردیا۔

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے حالیہ مردم شماری کے نتائج قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے انصاف دلانے کی اپیل کردی۔

ڈاکٹر فاروق ستار نے منگل (29 اگست) کو پریس کانفرنس سے خطاب میں 10 ستمبر کو مزار قائد پر پرامن احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کراچی اور سندھ کے تمام شہریوں کو احتجاج میں شریک ہونے کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ شہری آبادی کو دیوار میں چنوادیا گیا ہے اور ساتھ ہی کراچی کے ساتھ زیادتی کو پاکستان کے ساتھ زیادتی قرار دیا۔

فاروق ستار نے مردم شماری کے نتائج مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ شہری آبادی سے دشمنی کا مظاہرہ کیا گیا، ہم مردم شماری کے جبری نتائج قبول نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں: چیف کمشنر شماریات نے مردم شماری پر اعتراضات مسترد کردیے

سربراہ ایم کیو ایم نے کہا کہ شہری علاقوں کی آبادی کو جان بوجھ کر کم دکھایا گیا اور شہری علاقوں میں رہنے والوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کوئی نیا آئین بنا دیا گیا ہے، جس میں مردم شماری کے ذریعے شہریوں کی تعداد کودانستہ طورپرکم دکھایاگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد اور سکھر کو آبادی کے تناسب سے کوئی فائدہ نہیں پہنچ رہا جبکہ حالیہ مردم شماری میں بدترین ناانصافی کی گئی۔

فاروق ستار نے 2017 کی مردم شماری کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کےنتائج ہمارے تحفظات کوصحیح ثابت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مردم شماری کے عبوری نتائج جاری، آبادی20 کروڑسے متجاوز

خیال رہے کہ چیف کمشنر شماریات آصف باجوہ نے حالیہ مردم شماری پر اٹھنے والے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ مردم شماری میں ایک ایک فرد کی تصدیق کی گئی۔

سینیٹ کی کمیٹی برائے نجکاری اورشماریات ڈویژن کو بریفنگ دیتے ہوئے چیف کمشنر نے دعویٰ کیا کہ فوج نے مردم شماری کی ساکھ، شفافیت اور سیکیورٹی کے لیے معاونت فراہم کی اور شماریات ڈویژن اور فوج کے پاس موجود مردم شماری کے ریکارڈ میں فرق نہیں ہوگا۔

رواں ماہ 25 اگست کو محکمہ شماریات نے پاکستان کی چھٹی مردم شماری کے عبوری نتائج جاری کیے تھے، جس کے مطابق ملک کی مجموعی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ 74 ہزار 520 نفوس پر مشتمل ہے جس میں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے نتائج شامل نہیں ہیں۔

تاہم اپوزیشن جماعتوں نے مردم شماری کے نتائج پر اعتراضات اٹھادیے تھے۔