پاکستان

جب دیپک نے ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ کے 300 جوڑے ڈیزائن کیے

میرےخیال میں پاکستان میں کسی ڈیزائنر نےایساکوئی فلم پروجیکٹ نہیں کیا جس کیلئےاسے300 ملبوسات ڈیزائن کرنے ہوں،دیپک پروانی

پاکستان کے کامیاب ڈیزائنر دیپک پروانی کو نئی فلم ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ کے لیے 300 ملبوسات (کاسٹیومز) ڈیزائن کرنے تھے جس کی وجہ سے اس دوران انہوں نے کوئی اور پروجیکٹ نہیں لیا۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے دیپک پروانی نے اس پروجیکٹ کے لیے حامی بھرنے اور اپنے تجربے کے بارے میں بتایا۔

مزید پڑھیں: 'پنجاب نہیں جاؤں گی' کا ٹریلر سامنے آگیا

ان کا کہنا تھا، ’مجھے لگتا ہے پاکستان میں کسی ڈیزائنر نے اب تک ایسا کوئی فلم پروجیکٹ نہیں کیا جس کے لیے اسے 300 ملبوسات ڈیزائن کرنے ہوں، جہاں آپ صرف مرکزی اداکاروں کے لیے ہی نہیں بلکہ فلم میں موجود ہر شخص کے لیے ملبوسات ڈیزائن کریں‘۔

دیپک پروانی نے مزید کہا کہ ’ہمارے لیے اس فلم پر کام کرنے کا تجربہ نہایت شاندار رہا، اس کی شوٹنگ بہاولپور اور کراچی میں ہوئی، یہ ایک نہایت مہنگی فلم نظر آئے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: شاندار ٹریلر کے بعد 'پنجاب نہیں جاؤں گی' کا خوبصورت گانا

تاہم یہ آن اسکرین نظر آنے والا کوئی پہلا پروجیکٹ نہیں جس میں دیپک پروانی اور ان کی ٹیم نے کام کیا ہو، اس حوالے سے انہوں نے بتایا، ’ہم جاوید شیخ کی فلم 'کھلے آسماں کے نیچے' کے لیے ملبوسات ڈیزائن کرچکے ہیں، ہم نے 200 سے زائد میوزک ویڈیوز کے ملبوسات تیار کیے، تو جب ہمایوں سعید نے اس فلم کے لیے ہم سے رابطہ کیا تو یہ ہمارے لیے کوئی نئی بات نہیں تھی، ہم عرصے سے کاسٹیوم ڈیزائن کرتے آرہے ہیں‘۔

اس فلم میں دیپک پروانی نے 300 ملبوسات ڈیزائن کیے، اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’یہ ایک بہت بڑا چیلنج تھا،ایسا ہاؤس آف دیپک پروانی میں پہلے نہیں ہوا، ہمیں چیلنج پسند ہیں، لیکن ہم نے ذہن میں یہی رکھا کہ ہر کردار کا لباس اس کی شخصیت بیان کرے اور ایک دوسرے سے الگ ہوں‘۔

یہ بھی پڑھیں: 'پنجاب نہیں جاؤں گی ونر ہے'

ویسے تو دیپک پروانی ڈیزائنر ہونے کے ساتھ ساتھ بہترین اداکار بھی ہیں، لیکن اس فلم میں انہوں نے کوئی کردار ادا نہیں کیا، تاہم ان کے مطابق وہ ایک سین کے لیے فلم میں اپنی ٹیم کے ہمراہ نظر آئیں گے۔

دیپک پروانی بہت جلد اپنی نئی کلیکشن فیشن پاکستان ویک 2017 میں نمائش کے لیے پیش کریں گے جو رواں سال 11 سے 14 ستمبر تک منعقد ہوگا۔