صحت

نمک کا زیادہ استعمال دل کے لیے تباہ کن

جو لوگ روزانہ 13.7 گرام یا اس سے زیادہ نمک استعمال کرتے ہیں، ان میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ دوگنا زیادہ ہوسکتا ہے، تحقیق

کیا نمکین چپس، گریاں، فرنچ فرائز یا دیگر جنک فوڈ کھانا پسند کرتے ہیں ؟ تو یہ عادت آپ کے دل کو تباہ کن نقصان پہنچانے کا باعث بن سکتی ہے۔

یہ انتباہ فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے دوان سامنے آیا۔

نیشنل انسٹیٹوٹ فار ہیلتھ اینڈ ویلفیئر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ روزانہ 13.7 گرام یا اس سے زیادہ نمک استعمال کرتے ہیں، ان میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں : نمک کی کتنی مقدار صحت کے لیے محفوظ؟

تحقیق میں بتایا گیا کہ نمک زیادہ کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح بھی بڑھتی ہے جو کہ خون کی شریانوں سے متعلق دیگر مسائل کا خطرہ بڑھانے کا باعث ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے دن بھر میں 5 گرام نمک کے استمال کا مشورہ دیا ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ 6.8 گرام کھایا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دل نمک کو کچھ زیادہ پسند نہیں کرتا اور زیادہ نمک کھانے کے شوقین افراد کو اکثر ہائی بلڈ پریشر کا سامنا رہتا ہے جبکہ امراض قلب اور فالج کا خطرہ بھی سمجھا جاسکتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران 25 سے 64 سال کی عمر کے افراد کا جائزہ 12 سال تک لیا گیا جس کے دوران پیشاب کے نمونے لے کر غذا میں نمک کی مقدار کو جانچا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : نمک جسم پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے؟

نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ زیادہ نمک کھاتے ہیں، ان میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ دوگنا بڑھ جاتا ہے جبکہ 10 سے 13 گرام کے درمیان بھی یہ خطرہ 1.7 گنا بڑھا دیتا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال سنسیناٹی چلڈرنز ہاسپٹل میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نوجوانی میں بہت زیادہ نمک کا استعمال خون کی شریانوں کو نقصان پہنچاتا ہے جس کے نتیجے میں درمیانی عمر میں دل کے دورے اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق غذا میں بہت زیادہ نمک کا استعمال خون کی شریانوں میں نمایاں تبدیلی لاتا ہے اور وہ سکڑ یا سخت ہوجاتی ہیں جو کہ خون کی شریانوں سے جڑے امراض کی ابتدائی علامات ہیں۔