سندھ حکومت نے مردم شماری کے نتائج مسترد کردیئے
سندھ حکومت نے ملک بھر میں ہونے والی چھٹی مردم شماری کے عبوری نتائج کو مسترد کر دیا۔
سینئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے اپنے بیان میں الزام لگایا کہ وفاق نے مردم شماری کے نتائج کو راز میں رکھ کر سندھ کے ساتھ سازش کی۔
انہوں نے کہا کہ انسانوں اور گھروں کی گنتی کے دوران پیپلز پارٹی کے خدشات دور نہیں کیے گئے، جبکہ منصوبہ بندی کے تحت سندھ کی آبادی کم ظاہر کی گئی تاکہ مالیاتی ایوارڈ میں سندھ کا حصہ نہ بڑھایا جاسکے۔
نثار کھوڑو نے مردم شماری کے اعداد و شمار کے خلاف جماعتی کانفرنس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا اور لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کر کے جلد آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دوسرے رہنما منظور وسان نے بھی مردم شماری کے نتائج پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سڑکوں پر آنے کی دھمکی دی۔
مزید پڑھیں: 21 کروڑ لوگوں کے لیے 3 کروڑ گھر
’مردم شماری کے نتائج مشکوک ہیں‘
دوسری جانب قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ نے بھی مردم شماری کے نتائج کو مشکوک قرار دیا۔
انہوں نے دعوٰی کیا کہ فاٹا کی ایک کروڑ کی آبادی کو ادارہ شماریات نے صرف 50 لاکھ بتایا۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مردم شماری کے عبوری نتائج سامنے آنے کے بعد سے ہی اس پر سوال اٹھاتے ہوئے خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے مطالبہ کیا کہ محکمہ شماریات اور پاکستان آرمی کی جانب سے جمع کیے گئے اعداد و شمار کا موازنہ کیا جائے تاکہ مردم شماری کے نتائج کی حقیقی تصویر سامنے آسکے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے شماریات کے اس عمل پر محض رسمی طور پر کام کیا اور جس طرح مردم شماری کی گئی اس سے کوئی بھی مطمئن نہیں ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے مردم شماری کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی آبادی کسی حال میں 3 کروڑ سے کم نہیں اور ہم اس دھاندلی کے خلاف احتجاج کریں گے۔