پاکستان

خواتین کو قرض فراہم کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک کی اسکیم متعارف

صفرشرح سود اور 60فیصد رسک کوریج کےساتھ متعارف کرائی گئی اسکیم کا20 فیصدبلوچستان کی خواتین کو فراہم کیاجائےگا،طارق باجوہ

کوئٹہ: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ملک کے پسماندہ علاقوں میں کاروباری خواتین کو بلا سود قرضہ فراہم کرنے کی اسکیم متعارف کرادی۔

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں خواتین کو اسکیم فراہم کرنے کے حوالے سے ایک تقریب منعقد کی گئی جہاں گفتگو کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے پاکستان میں مستحکم اور بڑھتی ہوئی معاشی ترقی کے حوالے سے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی میں خواتین کا بھی کلیدی کردار ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کو چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے کے لیے صفر فیصد شرح سود اور 60 فیصد رِسک کوریج کے ساتھ اسکیم متعارف کرائی گئی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ مثبت قدم ملک کے پسماندہ علاقوں میں خواتین کی جانب سے چلائے جانے والے چھوٹے کاروبار کے لیے فنڈز کی فراہمی کی حوصلہ افزائی کرے گا اور اس اسکیم کا 20 فیصد بلوچستان میں خواتین کو فراہم کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: کمرشل بینک 79 نئی شاخوں کا اضافہ کریں گے

طارق باجوہ نے کہا کہ پاکستان میں کام کرنے والے بینکوں کو اس اسکیم کو کامیاب بنانے کی یقین دہانی کرانی چاہیے، جبکہ اسٹیٹ بینک اس اسکیم کی نگرانی کرے گا۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی راحیلہ حامد خان درانی بطور مہمان خصوصی اس تقریب میں موجود تھیں جبکہ ان کے ہمراہ ملک کے سرکاری اور نجی بینک کے سربراہان بھی موجود تھے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر صوبائی اسمبلی نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ یہ اسکیم پورے بلوچستان میں خواتین کی مالی حالت بہتر کرنے اور خوشحالی لانے میں مدد فراہم کرے گی۔

قبل ازیں گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے بلوچستان کے گورنر محمد خان اچکزئی سے ملاقات کی اور مرکزی بینک کی جانب سے پاکستان، بالخصوص بلوچستان میں زراعت، چھوٹے اور بڑے پیمانے پر ہونے والے کاروبار اور پسماندہ علاقوں میں کم قیمت پر گھروں کی تعمیر پر خصوصی توجہ رکھنے کے حوالے سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں شمسی بجلی کیلئے ورلڈ بینک سے مذاکرات

اسٹیٹ بینک کی یہ اسکیم خواتین کو نئے کارروبار لگانے میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ کارروبار میں بھی وسعت دینے میں معاون ثابت ہوگی، جبکہ اسٹیٹ بینک صفر فیصد سود پر بینک کو قرض فراہم کرے گا جس کے تحت ایک خاتون کے لیے 15 لاکھ کی سرمایہ کاری کی جا سکے گی۔

سرمایہ کاری کا دورانیہ 5 سال پر محیط ہوگا جبکہ 6 ماہ کی مزید مہلت بھی دی جائے گی، اس کے علاوہ مخصوص صارف کی شرح 5 فیصد ہوگی اور 60 فیصد تک رِسک کوریج بھی فراہم کیا جائے گا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اراکین سے ملاقات بھی کی جہاں انہیں چیمبر کے مسائل کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔

طارق باجوہ نے کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو ان کے مسائل جلد حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔


یہ خبر 26 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی