سام سنگ کے سربراہ کو پانچ سال قید کی سزا
سیول: اسمارٹ موبائل فونز سمیت دیگر الیکٹرانک آلات بنانے والی جنوبی کوریا کی کمپنی سام سنگ کے وائیس چیئرمین کو کرپشن کیس ثابت ہونے پر 5 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
اسمارٹ موبائل تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی کے وائس چیئرمین 49 سالہ لی جائے یونگ پر سابق جنوبی کورین صدر پارک گوین ہَے کو غیر قانونی طریقے سے مالی مدد دینے کا الزام تھا۔
سام سنگ کے سربراہ پر الزام تھا کہ انہوں نے سابق خاتون صدر پارک گوین ہے کی دوست کو چوئی سون سل کو ایک فیصلے کرنے کے لیے 3 کروڑ 60 لاکھ ڈالررشوت دینے کی پیشکش کی۔
یہ بھی پڑھیں: سام سنگ کے وائس چیئرمین کی گرفتاری کا امکان
خیال رہے کہ اسی کرپشن کیس میں ہی جنوبی کوریا کی سابق صدر اور ان کی دوست چوئی سون سل کو بھی عدالت کی جانب سے سزا ہوچکی ہے۔
خاتون صدر پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مختلف کمپنیوں سے پیسے بٹورے، جب کہ انہوں نے اپنی سہیلی چوئی سون سل کو اہم سرکاری دستاویزات تک رسائی دی۔
رواں برس مارچ میں جنوبی کوریا کی سپریم کورٹ نے خاتون صدر پارک گیَن ہے کو اپنے عہدے سے برطرف کردیا تھا، جب کہ ان کی دوست کو پہلی ہی قید کی سزا سنائی جا چکی تھی۔
اسی کرپشن کیس کے سلسلے میں سام سنگ کے وائس چیئرمین سمیت کمپنی کے دیگر 4 اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف رواں برس جنوری سے سے کارروائی جاری تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ’اے پی‘ نے بتایا کہ کرپشن کے الزامات ثابت ہونے کے بعد سیول کی سینٹرل ڈسٹرکٹ عدالت نے سام سنگ کے وائس چیئرمین لی جائے یونگ کو 5 سال قید کی سزا سنادی۔
مزید پڑھیں: کرپشن کیس میں جنوبی کوریائی صدر معطل
عدالت نے الزام ثابت ہونے پر سام سنگ کے دیگر 4 اعلیٰ عہدیداروں کو 4 سال قید کی سزا بھی سنائی۔
خیال رہے کہ سرکاری پراسیکوٹر جنرل نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ سام سنگ کے نائب صدر کو کرپشن کیس میں 12 سال قید کی سزا سنائی جائے، تاہم عدالت نے انہیں صرف 5 سال قید کی سزا سنائی۔
عدالتی فیصلے کے بعد 49 سالہ لی جائے یونگ کو ہراست میں لے لیا گیا، سام سنگ کے بانی کی گرفتاری کا فیصلہ ایسے موقع پر آیا، جب کہ کمپنی نے اپنا نیا اسمارٹ فون گلیکسی نوٹ 8 متعارف کرایا۔
اب سام سنگ آئندہ 5 سال تک وائس چیئرمین کے بغیر ہی کام کرے گی۔
واضح رہے کہ لی جائے یونگ نے 2014 میں کمپنی کے وائس چیئرمین کی ذمہ داریاں اس وقت سنبھالیں، جب ان کے 72 سالہ والد لی کن ہی دل کے عارضے کے باعث ذمہ داریوں سے دستبردار ہوئے تھے۔