پاکستان

توہین عدالت کیس: عمران خان کو مزید ایک شوکاز نوٹس جاری

عمران خان کے وکیل کی درخواست پر پی ٹی آئی چیئرمین کو توہین عدالت کیس میں نیا شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران بدھ 23 اگست کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو مزید ایک شو کاز نوٹس جاری کردیا۔

الیکشن کیمشن نے پی ٹی آئی کے ناراض بانی رہنما اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی۔

اس سے قبل عمران خان نے الیکشن کمیشن کے اختیار کو چیلنج کیا تھا اور ان کے خلاف الیکشن کمیشن کی جانب سے کارروائی کے اختیارات پر سوال اٹھائے تھے تاہم بعد ازاں کمیشن نے 10 اگست کو یہ واضح کیا تھا کہ انہیں توہین عدالت کے کیس کی سماعت کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس: عمران خان جواب جمع کرانے میں پھر ناکام

کمیشن نے بعد ازاں اس حوالے سے پی ٹی آئی چیئرمین کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 23 اگست تک جواب طلب کیا تھا۔

جس پر پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل بابر اعوان گذشتہ روز 22 اگست کو الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ کے سامنے پیش ہوئے، جس کی سربراہی چیف الیکشن کمیشن ریٹائر جسٹس سردار محمد رضا کررہے تھے، اور درخواست کی کہ توہین عدالت کیس میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے انہیں وقت دیا جائے۔

وکیل کا مزید کہنا تھا کہ انہیں ای سی پی کا نوٹس 21 اگست کو ملا جو کہ ای سی پی کی جانب سے 15 اگست کو جاری کیا گیا تھا۔

جس کے بعد ای سی پی کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ عمران خان کو ایک اور شو کاز نوٹس بھیجا جائے اور کیس کی سماعت کو 14 ستمبر تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

رواں ماہ کے آغاز میں سی ای سی کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد پی ٹی آئی کے وکیل شاہد گوندل نے میڈیا کو بتایا تھاکہ وہ اس فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے کیونکہ ای سی پی کو توہین عدالت کے کیس کی سماعت کرنے کا اختیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نااہلی اور توہین عدالت کیس میں عمران خان کو مزید مہلت

عمران خان ایک طویل عرصے سے اپنے وکیل کے ذریعے ای سی پی پر زور دے رہے ہیں کہ توہین عدالت کی پٹیشن پر سماعت کا اختیار صرف سپریم کورٹ کے پاس ہےجہاں پارٹیز کے پاس لارجر بینج کے سامنے اپیل کرنے کا موقع ہوتا ہے۔

دوسری جانب درخواست گزار کے وکیل سید احمد حسن نے متعدد مرتبہ متعلقہ آئینی شقوں اور قوانین کے ذریعے اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ای سی پی توہین عدالت کیس کی سماعت کرسکتا ہے۔