پاکستان

نیب لاہور نے شریف خاندان کو 22 اگست کو طلب کرلیا

نیب نے نواز شریف اور ان کے بچوں کے علاوہ داماد کیپٹن صفدر اور وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کو بھی طلب کرلیا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے ایون فیلڈ فلیٹس انکوائری میں شریف خاندان کو تیسرا نوٹس جاری کردیا جبکہ وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کو آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

ڈی جی نیب لاہور کی سربراہی میں مشترکہ انویسٹی گیشن ٹیم نے نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز، کیپٹن صفدر اور مریم صفدر کو22 اگست کو طلب کرلیا ہے۔

نیب نے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو اس سے قبل دو مرتبہ جبکہ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو ایک مرتبہ طلب کیا تھا۔

نیب نے شریف خاندان کے لندن میں قائم ایون فیلڈ فلیٹس کی انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کے بچوں اور داماد کو 20 اگست کو طلب کیا تھا تاہم شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نیب میں پیش نہیں ہوا تھا۔

نیب ترجمان عاصم علی نواز نے ڈان نیوز کو بتایا کہ نیب لاہور نے سابق وزیراعظم کے ساتھ ساتھ ان کے دونوں صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز اور صاحبزادی مریم صفدر اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کو بھی طلب کرنے کے لیے سمن جاری کیے تھے۔

مزید پڑھیں:نواز شریف اور بیٹوں کا نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی سربراہی میں نیب کا لاہور ڈویژن اس کیس کی تفتیش کررہا ہے اور پانچوں افراد کو دو روز قبل طلبی کے نوٹسز بھجوائے گئے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم صفدر اور کیپٹن صفدر نے نوٹسز وصول کیے، تاہم بیرون ملک ہونے کہ وجہ حسن نواز اور حسین نواز نے نوٹسز وصول نہیں کیے۔

مزید پڑھیں:ایک مرتبہ پھر شریف خاندان کا کوئی فرد نیب میں پیش نہیں ہوا

دوسری جانب نیب لاہور نے 22 اگست کووزیرخزانہ اسحٰق ڈار کو بھی طلب کر رکھا ہے اور ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق انکوائری شروع کی گئی ہے۔

اسحٰق ڈار کو اس سے قبل 18 اگست کو بھی طلب کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اسحٰق ڈار سے فلیگ شپ انویسٹمنٹ، ہارٹ سٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگز، کوئنٹ ایٹن پیلس، کوئنٹ سولین لمیٹڈ، کوئنٹ لمیٹڈ، فلیگ شپ سکیورٹیز لمیٹڈ، کومبر انکارپوریشن اور کیپیٹل ایف زیڈ ای سمیت 16 اثاثہ جات کی تفتیش بھی کی جائے گی۔

سپریم کورٹ نے 28 جولائی کو پاناماکیس فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے نواز شریف اور ان کے بچوں، داماد کیپٹن صفدر اور اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے نیب کو ہدایات جاری کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں:نیب کی تفتیش: نواز شریف، ان کے بیٹے پیش نہ ہوئے

خیال رہے کہ نواز شریف اور خزانہ اسحٰق ڈار نے بھی 28 جولائی کے پاناما فیصلےکو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

وزیر خزانہ نے نظرثانی درخواست دائر کرتے ہوئے اس درخواست پر فیصلہ سامنے آنے تک 28 جولائی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو معطل کرنے اور ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے پر عمل درآمد روکنے کی استدعا کردی ہے۔

عدالت میں جمع کرائی جانے والی 9 صفحات پر مشتمل درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اسحٰق ڈار کے خلاف نام نہاد اعترافی بیان کا الزام لگایا گیا جبکہ درخواست کنندگان نے ان پر آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام نہیں لگایا تھا۔