پاکستان

کراچی میں فائرنگ: ڈی ایس پی ٹریفک اور کانسٹیبل شہید

موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے حسین آباد کے علاقے میں ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی کی گاڑی پر فائرنگ کی، پولیس
|

کراچی: شہر قائد کے علاقے عزیز آباد میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) ٹریفک حنیف اور ان کے ڈرائیور کانسٹیبل سلطان شہید ہوگئے۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) سینٹرل مقدس حیدر کے مطابق موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان نے عزیرآباد کے علاقے حسین آباد میں ڈی ایس پی ٹریفک پولیس کی گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ گھر سے دفتر جارہے تھے۔

فائرنگ کے نتیجے میں ڈی ایس پی حنیف اور ان کے ڈرائیور کانسٹیبل سلطان شہید ہوگئے، جن کی لاشوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور شواہد اکٹھے کرکے تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لے لیا اور فائرنگ کے نتیجے میں ٹریفک پولیس کے ڈی ایس پی حنیف اور اہلکار سلطان کی شہادت پر سخت غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) غلام قادر تھیبو سے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔

مزید پڑھیں:کراچی: پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ’3 دہشت گرد‘ گرفتار

وزیر داخلہ سندھ کی جانب سے شہر بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ رکھنے اور ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم بھی دے دیا گیا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ اے ڈی خواجہ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ویسٹ سے تفصیلی انکوائری رپورٹ فوری طور پر طلب کرلی۔

بعدازاں ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے جائے وقوع کا دورہ کیا اور صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ جائے وقوع سے 9 ایم ایم گولیوں کے 18 خول ملے ہیں، جبکہ ملزمان نے ریکی کرکے ڈی ایس پی کی گاڑی کو نشانہ بنایا اور دائیں اور سامنے کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں کراچی میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے جو 2 واقعات ہوئے ہیں، ان کے ملزمان کو پکڑا جاچکا ہے، ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈی ایس پی کو نشانہ بنانے والے ملزمان کو بھی جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی:ٹریفک پولیس کے سب انسپکٹرفائرنگ سے ہلاک

واضح رہے کہ حال ہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث 3 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

پولیس کے مطابق تینوں مبینہ ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سوات گروپ سے ہے اور وہ ابوالحسن اصفہانی روڈ پر ٹریفک پولیس اہلکار محمد خان کے علاوہ کورنگی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

خیال رہے کہ 25 جولائی 2017 کو کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک ٹریفک پولیس اہلکار محمد خان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

اس واقعے سے قبل 21 جولائی کو کراچی کے علاقے کورنگی میں دارالعلوم کے قریب پولیس وین پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار اور 12 سالہ لڑکا جاں بحق ہوگیا تھا۔