صحت

چکن پکانے سے پہلے یہ غلطی تو نہیں کرتے؟

کچھ غذائیں ایسی ہوتی ہیں جو دیگر کے مقابلے میں فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتی ہیں اور بچاؤ کے لیے اصل چیز ان کی تیاری ہے۔

چکن کے گوشت کے بارے میں یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ پاکستان میں اسے سب سے زیادہ کھایا جاتا ہے مگر کیا آپ اسے پکانے سے پہلے ایک ایسی غلطی تو نہیں کرتے، جو فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھا دیتی ہے؟

جی ہاں کچھ غذائیں ایسی ہوتی ہیں جو دیگر کے مقابلے میں فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتی ہیں اور بچاؤ کے لیے اصل چیز ان کی تیاری ہے خصوصاً چکن کے معاملے میں۔

انڈے، کچا دودھ، سبز پتوں والی سبزیاں اور چکن ایسی غذائیں ہیں جن میں بیکٹریا کی نشوونما کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے، اگرچہ یہ کھانے کے لیے محفوظ ہوتی ہیں مگر چکن کے حوالے سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔

چکن کے گوشت میں اکثر سالمونیلا نامی بیکٹریا پایا جاتا ہے جو انتڑیوں کی سوزش اور فوڈ پوائزننگ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر بزرگوں، حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

تاہم چکن کو پکانے کا طریقہ اسے ہر ممکن حد تک کھانے کے لیے محفوظ بناتا ہے۔

لوگ سب سے بڑی غلطی یہ کرتے ہیں کہ چکن کو پکانے سے پہلے دھو کر سمجھتے ہیں کہ تمام مضر صحت بیکٹریا کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

تاہم اس طرح وہ بیکٹریا کو کو کچن میں موجود دیگر اشیاءاور غذاﺅں تک بھی پھیلا رہے ہوتے ہیں۔

آسٹریلین انسٹیٹوٹ آف فوڈ سیفٹی کی ہدایات کے مطابق جب کچن کے گوشت کو پکانے کا ارادہ ہو تو یہ بہت ضروری ہے کہ اسے نہ دھوئیں بلکہ اگر پکانا نہیں تو فریزر میں رکھ دیں۔

اسی طرح ان چیزوں کو بھی احتیاط سے اچھی طرح دھوئیں جہاں اس گوشت عارضی طور پر رکھا ہو اور اپنے ہاتھ بھی اچھی طرح دھوئیں۔

چکن میں کیمپائلو بیکٹر (Campylobacter) نامی بیکٹریا بھی پایا جاتا ہے جبکہ سالمونیلا کا ذکر اوپر ہوچکا ہے، یہ ایسے جراثیم ہیں جو پکانے کے دوران بھی بچ سکتے ہیں۔

اس لیے یہ بھی ضروری ہے کہ چکن کو تیز آنچ میں پکایا جائے تاکہ نقصان دہ بیکٹریا کے خاتمے کو یقینی بنایا جاسکے، کیونکہ ان کی معمولی مقدار بھی بیمار کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہے۔